ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پوسٹ کے ساتھ بلاگر سے ہونے والی بات چیت کے سکرین شاٹ بھی شیئر کیے گئے۔
یاد رہے کہ محمد بلال خان کو اتوار کے روز اسلام آباد میں چھریوں کے وار کرکے قتل کر دیا گیا تھا۔بلال خان کے زخمی ساتھی احتشام الحق کے ابتدائی بیان کے مطابق جب وہ جی نائن فور میں بتائے گئے مقام کی طرف جا رہے تھے تو گلی کے نکڑ پر جھاڑیوں میں گھات لگائے چار سے پانچ افراد نے ان پر حملہ کر دیا، جس میں بلال وہیں ہلاک ہوگئے۔
ایس ایس پی اسلام آباد ملک نعیم اقبال کے مطابق قتل میں تیز دھار آلے کا استعمال ہوا ہے۔ ان کے بقول، ’بظاہر یہ ذاتی رنجش کا معاملہ ہے۔ تاہم اس کے محرکات میں بلال خان کی سوشل میڈیا پر سرگرمیوں سمیت مختلف عوامل شامل ہو سکتے ہیں۔ پولیس ہر پہلو سے تفتیش کر رہی ہے اور جلد کسی نتیجے پر پہنچنے کا امکان ہے۔‘
خاندانی ذرائع کے مطابق بلال خان کے والد نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ ان کی کسی سے ذاتی دشمنی تھی یا انہیں اپنے بیٹے کے قتل کے حوالے سے کسی پر شبہ ہے۔