برطانیہ کے حوالے سے اشارہ دیا گیا ہے کہ برطانوی حکومت نے غفلت برتتے ہوئے 70 ہزار کرونا وائرس کے مریضوں کو ملک میں کرونا وائرس کی تعداد میں ظاہر ہی نہیں کیا۔ بی بی سی کی خبر کے مطابق کرونا وائرس کے ہزاروں مریضوں کو ماہرین کی جانب سے لاپتہ قرار دیا گیا ہے۔
کنگز کالج لندن کے پروفیسر ٹم سپیکٹر نے بی بی سی ریڈیو فور کے پروگرام میں بتایا ہے کہ ممکنہ طور پر کرونا وائرس کے ہزاروں متاثرین لاپتہ ہیں کیونکہ برطانیہ نے ان افراد کی فہرست نہیں بنائی جن میں کرونا کی ممکنہ علامات موجود تھیں۔
پروفیسر سپیکٹر اس ایپ کی ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں جو کرونا کی علامات کے حامل افراد کی نشاندہی کر رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے اب تک 14 ایسے متاثرین کی نشاندہی کی ہے اور ان کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے لیکن برطانیہ اب مسلسل اس بات پر زور دے رہا ہے کہ علامات میں فقط کھانسی اور بخار شامل ہے۔
پروفیسر سپیکٹر کہتے ہیں ممکنہ طور پر کورونا وائرس کے 50 سے 70 ہزار متاثرین ایسے ہو سکتے ہیں جو اعداد و شمار میں شامل نہیں ہے۔
یہ وہ لوگ ہیں جنھوں نے مسلسل تھکاوٹ، اعصابی درد، سونگھنے اور چکھنے کی حِس کے خاتمے کی شکایت کی تھی۔دیگر ممالک میں ان علامات کو کورونا انفیکشن کی علامات میں شامل کیا گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت کے اعدادوشمار میں وہ تمام متاثرین شامل نہیں ہیں۔ یہ کم متاثرین سمجھے جا رہے ہیں لیکن یہ وبا کے جاری رہنےاور لوگوں کو خطرے میں ڈالنے کا باعث ہو رہے ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ اگر لوگوں کو علامات کے بارے میں معلوم ہی نہ ہوں تو آپ لوگ کو چوکس رہنے کو نہیں کہہ سکتے۔