لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس نمبرز گیم کے حساب سے 173 اور مسلم لیگ ن کے پاس 172 ووٹ ہیں۔ اس وقت صوبہ پنجاب میں پی ٹی آئی کے پاس مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں سے زیادہ ووٹ ہیں
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صوبہ پنجاب کے 25 ارکان کا ووٹ مائنس ہو چکا ہے۔ حمزہ شہباز شریف کو چاہیے تھا کہ وہ عدالت عظمیٰ کے بعد استعفیٰ دے دیتے۔
فواد چودھری نے کہا کہ مجھے قوی امید ہے کہ عمر سرفراز چیمہ ہی بہت جلد گورنر پنجاب کے عہدے پر براجمان ہونگے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ان کی درخواست سنی جانی ہے کہ گورنر پنجاب اعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں۔
سابق وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اليکشن ریفارمز پر بات ہو سکتی ہے، مگر اس سے قبل انتخابات کی تاريخ دی جائے۔ سیاسی بحران ٹھیک ہوگا تو ملک کا معاشی بحران ٹھیک ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ستمبر تک الیکشن ہو جائیں۔ ہمیں کسی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ مجھے نہيں علم کہ اسٹيبلشمنٹ کوئی پریشر ڈال رہی ہے يا نہيں۔ پہلے انتخابات کا اعلان ہو جائے تو اس کے بعد اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات میں بہتری آ سکتی ہے۔