کہا ہے کہ برسر اقتدار طبقے کی توجہ واحد وفاقی پارٹی کو کچل کر دہشت گردی کا راج قائم کرنے پر ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کا بیان میں کہنا تھا کہ قوم کو بدمعاشوں، مجروں اور اخلاقیات سے عاری افراد نے قبضے میں لے رکھا ہے۔ ملک بدترین معاشی بحران میں ڈوب رہا ہے۔ ہر طرف مہنگائی اور بے روز گاری کا دور دورہ ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ تمام شہری حکومتی اقدامات کے خلاف آواز اٹھائیں اس سے قبل کہ دیر ہو جائے۔
عمران خان نے کہا کہ پُرامن مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ کے نتیجے میں تقریباً 25 شہری شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے جس کی فوری تحقیقات ناگزیر ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین ے کہا کہ فرانس میں (حالیہ) احتجاج کے دوران مظاہرین کو پولیس پر پٹرول بم تک پھینکتے دیکھا گیا مگر ایسا ہرگز نہیں ہوا کہ پولیس نے جواباً ان پر گولیاں برسائی ہوں۔ جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ یہ تحریک انصاف پر کریک ڈاؤن کا ایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔ جس کی قلعی کسی بھی آزادانہ تحقیقات میں کھل جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پُرامن احتجاج کے ہمارے بنیادی حق کی سنگین خلاف وزریوں کا میڈیا پر جاری بحث سے ذکر ہی گول کر دیا گیا ہے اور اس پر کوئی گفتگو تک ہی نہیں کی جارہی۔ نہ ہی 25 پرامن پاکستانی مظاہرین کے قتل اور 600 کے قریب زخمیوں کے ذمہ داروں کی نشاندہی کیلئے کسی تحقیق کا کوئی ذکر سننے کو مل رہا ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے عمران خان کی زمان پارک میں واقع رہائش گاہ پر پولیس آپریشن کا خطرہ ہے۔ گزشتہ روز پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا جو آج 2 بجے ختم ہو گیا۔نگران وزیر اطلاعات عامر میر نے الزام عائد کیا تھا کہ زمان پارک میں فوجی تنصیبات پر حملہ کرنیوالے 30 سے 40 دہشت گرد موجود ہیں۔ تحریک انصاف ان کو حکومت کے حوالے کرے۔