'عمران خان عوام کے مزید قریب اور ان میں مزید مقبول ہوتا جا رہا ہے'،  ڈاکٹر یاسمین راشد کا جیل سے خط

 ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ عمران خان کو مائنس کرنے کے دعوے کرنے والے اس کو 7 فیصد مقبول کہنے والے، اس کے خلاف دن رات پریس کانفرنس کرنے والے، اس کو عوام سے دور رکھنے کی کوشش کرنے والے کیسے بھول گئے عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

01:41 PM, 18 May, 2024

منیر باجوہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد نے جیل سے خط لکھا ہے جس میں انہوں نے عمران خان کی سماعت کے دوران سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر پر  تبصرہ کرتےہوئے کہا کہ عمران خان کی ایک جھلک نظر آنے پر پڑنے والا عوام کا شور بھی سنائی نہیں دیا؟ بانی پی ٹی آئی کو عوام سے دور رکھنے کی کوشش کرنے والے کیسے بھول گئے عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ وہ میں مزید مقبول ہوتا جا رہا ہے۔

پی ٹی آئی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد نے جیل سے خط لکھا ہے جس کا عنوان ہے اللہ جس کو چاہے عزت دے۔ 

 ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنے خط میں ریاستی اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کا عوام کا فیصلہ تو آپ کو سنائی نہیں دیا آج عمران خان کی ایک جھلک نظر آنے پر پڑنے والا عوام کا شور بھی سنائی نہیں دیا؟ کیا آپ لوگوں کے دل میں اسکی محبت کو سلاخوں کے پیچھے قید کر سکیں ہیں؟

ڈاکٹر یاسمین راشدنے سوال کیا کہ 2 سال کے ظلم اور جبر کے باوجود آپ لوگوں کو اس کا نام لینے سے روک سکیں ہیں؟ کیا لوگوں کو ڈرا دھمکا کر چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرکے آپ اس پر کانٹا لگا سکیں ہیں؟ عمران خان کو مائنس کرنے کے دعوے کرنے والے اس کو 7 فیصد مقبول کہنے والے، اس کے خلاف دن رات پریس کانفرنس کرنے والے،  اس کو عوام سے دور رکھنے کی کوشش کرنے والے کیسے بھول گئے عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

صدر پی ٹی آئی پنجاب نے مزید کہا کہ عمران خان عوام کے مزید قریب اور ان میں مزید مقبول ہوتا جا رہا ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

 اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے دبئی لیکس پر جیل میں خط کے ذریعے اپنے ردعمل کا اظہار کیا تھا۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنے خط میں لکھا کہ حکمران خاندان کے پاس عوام کو دینے کو کبھی پانامہ لیکس ہیں تو کبھی دبئی لیکس، یہ لوگ لیڈر اس ملک کے بنتے ہیں۔ حکمرانی اس ملک پر کرتے ہیں۔

 ڈاکٹریاسمین راشد کا کہنا تھا کہ یہ لوگ عہدے اس ملک میں انجوائے کرتے ہیں۔  پیسہ ملک سے باہر انویسٹ کرتے ہیں۔ آپ اس ملک کے ہمدرد ہیں تو آپ کی جائیدادیں ملک سے باہر کیوں ہیں؟

ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنے خط میں سیاستدانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا پیسہ باہر ہے۔ دنیا کو کس منہ سے یہاں انویسٹ کرنے کا کہہ سکتے ہیں۔ حکمران خاندان 1 ارب ڈالر کے لیے کشکول لیے پھرتے ہیں۔ اپنا 12 ارب ڈالر دبئی میں انویسٹ ہے۔

یاسمین راشد کا کہنا کہ سوال یہ ہے کہ یہ پیسہ کب، کیسے، اور کیوں اس ملک سے باہر گیا؟ ‏سوال یہ ہے سرکاری ملازمین کے پاس دبئی میں جائیدادوں کے لیے پیسہ کہاں سے آیا؟ 

انہوں نے اپنے خط میں سابق وزیر اعظم کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ بانی پی ٹی آئی تو اپنا سب کچھ ملک میں لے کر آئے کچھ باہر نہیں ہے۔بانی پی ٹی آئی نے تو اپنے گھر کی رسیدیں بھی عدالت میں دی تھیں کیا آپ بانی پی ٹی آئی کی طرح اپنے 12 ارب ڈالر کی رسیدیں دے سکتے ہیں؟

مزیدخبریں