روزنامہ ڈان نے 18 اکتوبر کو اس فلم کی کامیابی پر ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق یہ فلم پوری دنیا میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ رہی ہے اور ریکارڈ بزنس کر رہی ہے۔
یہ فلم پوری دنیا میں 25 ممالک کی 500 سکرینز پر دکھائی جا رہی ہے۔ پہلے ہی ہفتے میں اس فلم نے دنیا بھر سے 509 ملین روپے کا بزنس کیا ہے- یہ فلم پاکستان کے سینما کی تاریخ کی اب تک کی سب سے زیادہ ملکوں میں ریلیز ہونے والی فلم ہے۔
یوکے میں پہلے ہفتے میں اس فلم نے 77.3 ملین روپے کا بزنس کیا ہے۔ یوکے میں اب تک کی ریلیز ہونے والی فلموں سے پہلی پاکستانی اور پینجابی فلم ہے جس نے پہلے ہفتے میں اتنا ریکارڈ بزنس کیا ہے۔ اور یہ فلم یو کے کے باکس آفس میں ٹاپ ٹین میں سے 9 نمبر پر ہے۔
اسی طرح کینیڈا میں یہ فلم پہلے ہی ہفتے میں 51.5ملین روپے کا بزنس کر چکی ہے اور کینیڈین باکس آفس پرنمبر6 کی پوزیشن پر ہے۔ نارتھ امریکہ میں اس فلم کی پہلے چار دن کی کل کمائی 130.3 ملین روپے ہو چکی ہے۔
آسڑیلیا میں یہ فلم اب تک 30.7 ملین روپے کا بزنس کر چکی ہے۔ اس کے علاوہ یورپ کے جن ممالک میں یہ فلم دکھائی جا رہی ہے ان میں ناروے، جرمنی، ہالینڈ اور سپین شامل ہیں۔
یو اے ای میں اس فلم نے کامیابی کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ یو اے ای کے باکس آفس پہ اب تک پہلی پوزیشن پربراجمان ہے اور اب تک 119.9 ملین روپے کا بزنس کر چکی ہے۔
یاد رہے کہ بلال لاشاری اپنے منفرد انداز کی وجہ سے فلم انڈسٹری میں جانے جاتے ہیں۔ یہ فلم 1979 کی کلاسک پنجابی فلم 'مولا جٹ' کا ری میک ہے۔ شائقین کو اس فلم کا کافی عرصہ سے انتظار تھا۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق یہ فلم شائقین کی توجہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ریکارڈ بزنس بھی کر رہی ہے۔