کانفرنس میں مباحثوں، ٹریننگ ورکشاپ اور مصالحتی سیشن کے ذریعے شرکاء کو یہ بتایا گیا کہ میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی سے شہری اپنی معلوماتی ضروریات کے اظہار، معلومات کے مستند ذرائع کی شناخت، ذرائع ابلاغ پیغامات کا تنقیدی جائزہ اور اخلاقی معیار پر پورا اترنے والا میڈیا مواد بنانا سیکھ سکتے ہیں۔
کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوۓ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ انکی وزارت نظام تعلیم میں اصلاحات اور پورے ملک میں عالمی معیار کے مطابق یکساں نصاب رائج کرنے پر کام کر رہی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹی اور نفرت آمیز معلومات کی روک تھام بہت مشکل مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نصاب کے ذریعے طالب علموں میں آن لائن مواد کا تنقیدی جائزہ لینے کی صلاحیتیں پیدا کرنا ضروری ہے۔
اس سے قبل یونیسکو پاکستان کی نمائندہ ویبیکے جینسن نے یونیسکو کے میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی پروگرام پر روشنی ڈالی۔ یونیسکو انفارمیشن فار آل پروگرام کی پاکستان کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر اکرم شیخ نے بتایا کہ کانفرنس کا مقصد پاکستان میں پرتشدد انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی مہارت کے استعمال کی حکمت عملی وضح کرنا ہے۔
کانفرنس کے شرکا کا کہنا تھا کہ انتہا پسندی سے نبرد آزما ہونے کیلئے عسکری مداخلت کے ساتھ ساتھ دیرپا ترقی کے نظریے پر مبنی لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے۔
شرکا نے کہا کہ مین اسٹریم میڈیا اورسوشل میڈیا کا امن اور برداشت کے پیغام آگے بڑھانے کیلئے استعمال کرنا ضروری ہے۔