تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے الیکشن کمیشن کے پنجاب اور خیبرپختون خوا سے 2 ممبران کی تقرری کے لئے وزیراعظم عمران خان کو جوابی خط لکھ دیا۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے 26 اگست کے خط کے جواب میں خط بھیجا گیا جس میں انہوں نے ممبر الیکشن کمیشن پنجاب کے لیے 6 نام تجویز کیے ہیں۔
شہباز شریف نے خط میں الیکشن کمیشن ممبر پنجاب کےلیے جسٹس ر طارق افتخار، جسٹس ر مشتاق احمد کے نام تجویز کردیے۔ پنجاب کے لیے محمد جاوید انور، خالد مسعود چوہدری ، عرفان قادر اور عرفان علی کے نام بھی تجویز میں شامل ہیں جبکہ خیبرپختون خواہ میں الیکشن کمیشن کے ممبرز کے لیے سید افسرشاہ ، سردار حسین شاہ اور سہیل الطاف کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔
26 اگست کو وزیراعظم عمران خان نے شہبازشریف کو خط لکھ کر ان سے الیکشن کمیشن کی خالی آسامیوں کے لیے نام مانگے تھے۔ یاد رہے کہ 26 اگست کو وزیراعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اراکین کے خالی نشستوں میں تقرر کے لیے قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو خط لکھا اور جواب جلد دینے پر بھی زور دیا تھا۔ خط کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کی خالی نشستوں کے لیے پولیس سروس آف پاکستان کے سابق افسر احسان مطلوب، سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکیل راجا عامر خان اور پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (پاس) کے سابق افسر ڈاکٹر سید پرویز عباس کے نام تجویز کردیے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے اراکین الیکشن کمیشن کے لیے وزیراعظم نے جسٹس (ر) اکرام اللہ خان، پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے سابق افسر فریداللہ خان اور ایڈووکیٹ سپریم کورٹ مزمل خان کے نام تجویز کیے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کے آئین کے تحت وزیراعظم کو الیکشن کمیشن کی ہر خالی نشست میں تعیناتی کے لیے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سے مشاورت کے ساتھ متفقہ طور پر تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجنے ہوتے ہیں۔