اے آر وائی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے، وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تبدیل کرنے پر غور کر رہے ہیں کیوں کہ پارٹی قیادت ان کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے عثمان بزدار سے کارکردگی رپورٹ مانگی ہے۔ مزیدبرآں، وزیراعظم نے صوبے کے مختلف محکموں کی کارکردگی رپورٹ بھی طلب کی ہے۔
چھ صوبائی وزرا کو تبدیل کیا جا سکتا ہے جن میں صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد، وزیر ایکسائر اینڈ ٹیکسیشن ممتاز احمد، وزیر محنت و افرادی قوت انصار مجید خان نیازی، وزیر جیل خانہ جات زوار حسین وڑائچ اور وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، پنجاب کے سابق وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو دوبارہ کابینہ میں شامل کیا جا سکتا ہے جب کہ وزیراعظم عمران خان نے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کو ملاقات کے لیے بلایا ہے۔
https://youtu.be/8nT_X21QxOw
گزشتہ روز اسد عمر نے وزارت خزانہ اور وفاقی کابینہ سے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد دیگر بہت سے وزرا کے قلمدان بھی تبدیل کیے گئے ہیں۔
فواد چودھری کو سائنس و ٹیکنالوجی، غلام سرور خان کو ہوابازی، اعجاز شاہ کو داخلہ، شہریار آفریدی کو سیفران، ڈاکٹر ظفراللہ مرزا کو صحت، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو اطلاعات اور ندیم بابر کو پٹرولیم کی وزارت کا قلمدان دیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اورکزئی ایجنسی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکردگی نہ دکھانے والے وزرا کو گھر واپس بھیج دیا جائے گا۔ میں اپنے وزرا کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر وہ میرے ملک میں کارکردگی نہیں دکھائیں گے تو میں انہیں تبدیل کر دوں گا۔