نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے تو اٹیک تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہو جائے اور مداخلت نہ کرے مگر شہباز گل نے آرمی کے اوپر سیدھا حملہ کرتے ہوئے لوگوں کو بغاوت پر اکسایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جو اسٹیبلشمنٹ سے متعلق کہا اور جو شہباز گل نے کہا اس میں تو بہت فرق ہے۔ عمران خان نے نیوٹریلٹی کا مذاق اڑا اور انہیں جانور تک کہا۔
شہباز گل کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے ذرائع کے مطابق ان پر کوئی جسمانی تشدد نہیں ہوا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے ڈرامے کئے جا رہے ہیں اور عمران خان تشدد کے حوالے سے پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ شہباز گل کو ہمدردی ان ہی لوگوں سے ملی ہے جو پی ٹی آئی کے سپورٹرز ہیں باقی لوگوں کا یہی خیال ہے کہ یہ سب کچھ ڈرامہ ہے۔
انہوں نے اپنی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے علی وزیر کی مثال دی اور کہا کہ انہوں نے کبھی بھی بغاوت کی بات نہیں کی بلکہ صرف پاک فوج کی افغانستان اور وزیرستان میں جو ان کی پالیسیاں تھی ان پر تنقید کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کو صاف بتا دیا ہے کہ ہم نے سب کو لیول پلئینگ فیلڈ دینی ہے، سارے انڈے ہم نے آپ کی ٹوکری میں نہیں رکھنے۔ عدم اعتماد میں ہم نیوٹرل تھے تو مقابلہ نہیں کر سکے اور پی ڈی ایم والے کامیاب ہو گئے۔