طلبہ تنظیموں کی اس میٹنگ میں پروگریسیو سٹوڈنٹس کلیکٹیو، پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن، جموں وکشمیر سٹوڈنٹس لیبریشن فرنٹ، جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن اور پشتون سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔
پروگریسیو سٹوڈنٹس کلیکٹیو کے وفد کی قیادت تنظیم کے مرکزی جنرل سیکریٹری راۓ علی آفتاب نے کی انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک گیر طلبہ یکجہتی مارچ کی صورت طلبہ تحریک سے یہ فسطائیت پر مبنی نظام خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی طلبہ دشمن پالیسیوں کے خلاف تمام طلبہ کو یکجا ہو کر اور منظم جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔
تمام طلبہ رہنماؤں نے مشترکہ جدوجہد کرنے کے فیصلہ کیا گیا اور طلبہ یونین کی بحالی کیلئے اگلا لائحہ عمل طے کیا گیا۔
یاد رہے کہ طبہ گزشتہ تین سالوں سے طبہ یونین کی بحالی سمیت مختلف مطالبات کے ساتھ طلبہ یکجہتی مارچ بھی کر چکے ہیں تاہم بارہا یقین دہانیوں کے باوجود طبہ یونین کو بحال نہیں کیا جارہا۔