تفصیلات کے مطابق خاتون کے شوہر کا نام ارشاد احمد ہے، جسے 29 ہزار روپے کا دیڈیکشن بل بھیجا گیا۔ ارشاد احمد نے سرکاری دفاتر کے بار بار چکر لگائے جس میں اس کا مؤقف تھا کہ انہیں غلط بل بھیج دیا گیا ہے اور حکام آ کر اس کا میٹر چیک کریں۔ متعدد بار چکر لگانے کے بعد بھی ارشاد احمد کی ایک بھی نہ سنی گئی جس کے بعد اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی بیوی کو اس بات پر منانے کی کوشش کرے گا کہ وہ اپنے زیورات بیچ دے اور وہ اس رقم سے بل جمع کروا دیں گے۔
بیوی کو منانے کی کوشش ناکام ہو گئی جس کے بعد ارشاد احمد اور اس کی بیوی میں تلخی پیدا ہو گئی۔ تلخی کی صورت میں خاتون سے پریشر برداشت نہ ہو سکا جس کی وجہ سے اس نے خود کو پھانسی دے دی۔
پولیس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رشتہ داروں نے بتایا ہے کہ ارشاد احمد کا بل 2000 سے زیادہ کبھی نہیں ہوا۔ اس بار 29 ہزار کا بل موصول ہونے کی وجہ سے ارشاد احمد اور اس کی بیوی دونوں بہت پریشان تھے کیونکہ وہ بل جمع نہیں کروا سکتے تھے اور اسی وجہ سے دونوں میں تلخی پیدا ہو گئی۔ جس کا نتیجہ ارشاد کی بیوی کی خودکشی کی صورت میں نکلا۔
یاد رہے کہ خودکشی کرنے والی خاتون کی عمر 38 سال تھی جو کہ 2 بچوں کی ماں تھی۔ خاتون نے بجلی کا بل زیادہ آنے کی صور ت میں اپنے زیورات نہ بیچنے پر خاوند سے تلخی کی صورت میں خودکشی کی۔