گذشتہ روز صحافیوں کے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ میرے جس پروگرام کو بنیاد بنا کر محسن جمیل بیگ کیساتھ ظالمانہ سلوک کیا جا رہا ہے۔ یہ ریاست مدینہ ہے یا بنانا ری پبلک جہاں جب چاہتے ہیں صحافیوں تک کو اٹھا لیا جاتا ہے۔
غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ ہمیں بھی ڈھکے چھپے الفاظ میں کہا جا رہا ہے کہ آپ کو بھی گرفتار کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ آپ یا تو شہر سے باہر چلی جائیں، یا کوشش کرکے ملک چھوڑ دیں۔
سینئر اینکرپرسن کا کہنا تھا کہ ہم آخر کیوں اس ملک سے باہر جائیں، کیا ہم کوئی بھگوڑے ہیں۔ ہم کوئی آپ کی طرح ڈرتے ہیں۔ ہم اپنے ملک میں رہتے ہوئے ریاست اور اس کے قوانین کو فالو کرینگے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی میں مجھے گرفتار کرنے کی ہمت ہے تو ایسا کرکے دکھائے۔ ایسا اقدام اٹھایا تو آپ کو پتا چل جائے گا کہ سچ بولنے کی اہمیت کیا ہوتی ہے۔ کیا صرف کتاب کا حوالہ دینا اتنا بڑا جرم بن سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی ذلت کے دن آنے والے ہیں، جس حوالات میں مجھے بند کیا، وہیں آئے گا: محسن بیگ
دوسری جانب گذشتہ روز محسن بیگ نے وزیراعظم عمران خان پر اپنے شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی ذلت کے دن آنے والے ہیں۔ جس حوالات میں مجھے بند کیا گیا ہے، وہ وقت آنے والا ہے جس میں خود بھی بند ہوگا۔
عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے محسن بیگ کا کہنا تھا کہ جب تک یہ فاشسٹ حکومت ختم نہیں ہوتی، میں اس کیخلاف کھڑا رہوں گا۔
گذشتہ روز اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے اسلام آباد پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے محسن بیگ کا مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ دیے دیا ہے۔ عدالت کی جانب سے پولیس کو حکم دیا گیا ہے کہ ملزم کو دوبارہ 21 فروری کو پیش کیا جائے۔