پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نےمبینہ دھاندلی کے حوالے سے سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے اتوار کو اسلام آباد میں عمر ایوب خان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سابق کمشنر راولپنڈی نے اپنے ضمیر کی آواز پر فیصلہ کیا ہے۔یہ ہمارے مؤقف کی تائید ہے۔ پی ٹی آئی اس معاملے کے انکوائری کا مطالبہ کرتی ہے۔ جو رپورٹ ہو پھر وہ عوام کے سامنے لائی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی کی 180 نشستیں جیتی ہیں۔ الیکشن کے بعد حکومت کی تشکیل پہ بات ہوتی ہے مگر بد قسمتی سے ابھی تک الیکشن کمیشن نے نتائج جاری نہیں کیے۔ پی ٹی آئی نے بر وقت اور آئین کے مطابق فری اینڈ فئیر الیکشنز کے لیے بہت کام کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری خیبر پختونخوا میں 42 سیٹیں ہیں۔ پنجاب میں ہماری 50 کے قریب سیٹیں ہیں۔ ووٹ پر امن طریقے سے ہوئے۔ تمام پارٹیوں کو فارم 45 ملا، فارم 45 کے مطابق نتائج کا اعلان کیا جائے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کو ریلیوں اور ورکرز کنوشن کی اجازت نہیں دی گئی، ہمیں انتخابی نشان بلا ملا اور نہ انتخابی مہم چلانے دی گئی۔ ہمارے ورکرز اور رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیےگئے،پی ٹی آئی کو آؤٹ کرنے کی کوشش کی گئی، ہمیں پنجاب میں جیتی ہوئی 50 نشستیں نہیں دی گئی ہیں، پنجاب میں ہماری اکثریت کو کم کیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پی ٹی آئی نے جمہوریت کو ڈی ریل ہونے سے بچانے کی کوشش کی ہے۔ عوام 8 فروری کو بڑی تعداد میں نکلے اور پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔
پریس کانفرنس سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے نامزد وزیر اعظم عمر ایوب نے دعوی کیا کہ مرکز اور پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بانی پی ٹی آئی کا شکر گزار ہوں جہنوں نے وزارت عظمیٰ کے الیکشن کے لیے نامزد کیا۔ یہ جیت پاکستان تحریک انصاف کی ہوگی۔ یہ کرسی بانی پی ٹی آئی کی امانت ہے ، میں قومی اسمبلی میں وزارت عظمٰی کا الیکشن لڑوں گا۔
پی ٹی آئی کے اتحاد کے منصوبے کے بارے میں عمر ایوب نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی پاکستان مسلم لیگ ن یا پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ساتھ بات چیت نہیں کر رہی ہے۔