معروف سوشل میڈیا سٹار اور گلوکاری کے انوکھے انداز سے مشہور ہونے والے چاہت فتح علی خان نے سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کر لیا۔چاہت علی خان پارٹی رجسٹرڈ کروانے الیکشن کمیشن پہنچ گئے۔
چاہت فتح علی خان انتخابات میں حصہ لینے کے بھی خواہشمند تھے تاہم ان کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کر دئیے گئے تھے۔ فتح علی خان کے کاغذات نامزدگی حلقہ این اے 128سے مسترد کیے گئے تھے۔
چاہت فتح علی نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں سیاست کا شوق ہے اور وہ پارٹی رجسٹریشن کے لیے الیکشن کمیشن آئے ہیں۔
چاہت فتح علی خان نے یہ بھی کہا کہ اگر اُن کی پارٹی رجسٹر نہ ہوئی تو وہ عدالت سے رجوع کریں گے۔
گلوکار نے مزید کہا کہ سبزیاں اور پھل مہنگے نہیں ہونے چاہئیں، انتقامی سیاست کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
واضح رہے کہ اس سے قبل دسمبر 2023 میں چاہت فتح علی خان نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا تھا کہ قومی اسمبلی کی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دئیے ہیں۔
چاہت فتح علی خان کا مزید کہنا تھا کہ وہ لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 128 سے بطور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لیں گے، چاہت فتح علی خان نے کاغذات نامزدگی اپنے اصل نام کاشف رانا کے نام سے جمع کروائے تھے۔
استاد چاہت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہوگی کہ میرا انتخابی نشان ’’باجا ‘‘ ہو کیونکہ فتح ہوگی تو باجا ہی بجے گا۔انہوں نے کہا کہ انتخابات میں کامیاب ہو کر سیوریج سسٹم بہتر کریں گے اور میں چاہتا ہوں کہ لوکل باڈی انتخابات دوبارہ ہوں۔