پاکستان میں خبر کو کیسے لیا گیا ہے؟
ذرائع کا کہنا ہےکہ بھارت کی جاسوسی پر اعلٰی عسکری اور سول قیادت کی بیٹھک ہوئی ہےجس میں وزراء سمیت سرکاری افسران کے لیے واٹس ایپ طرزکی نئی ایپلیکیشن لانے پر مشاورت کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہےکہ حکومت کی جانب سے اس معاملے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، بھارت کی جاسوسی کےحوالے سے لائحہ عمل طےکیا جا رہاہے، اور بھارت کی جارحانہ حکمت عملی کا بھر پور جواب دیا جائےگا۔
خیال رہے کہ امریکی اخبار نے جاسوسی کےاسرائیلی نظام سے پاکستان سمیت کئی ملکوں کی شخصیات کےفون ہیک کیے جانے کا انکشاف کیا ہے۔
امریکی اخبار میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل اور فرانسیسی میڈیا گروپ کی مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بھارت سمیت 10 ممالک اسرائیلی کمپنی کے صارف ہیں اور اس کے سافٹ ویئر کو اپنے مخالفین کی جاسوسی کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 10 ممالک میں چندسالوں کے دوران 50 ہزار سے زائد افراد کا فون ہیک کیا گیا یا پھر اس کی کوشش کی گئی، ان افراد میں صحافی، انسانی حقوق کے کارکن، اپوزیشن رہنما شامل ہیں۔ امریکی اخبارکی رپورٹ کے مطابق بھارت بھی اس کمپنی کا صارف ہے اور بھارتی حکومت کے پاس جاسوسی،نگرانی اورڈی کوڈ کرنےکی صلاحیت ہے ، بھارت کی جانب سے اپنے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی سمیت پاکستانی وزیراعظم عمران خان کا پرانانمبر بھی ہیک کرنےکی کوشش کی گئی۔
اس انکشاف کے بعد اسرائیلی کمپنی کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جاسوس سافٹ ویئر بنانےوالی اسرائیلی کمپنی کےخلاف مقدمےکی حمایت کی ہے۔