پنجاب کابینہ کی لاء اینڈ آرڈر کمیٹی کے اراکین نے رات گے اندرون شہر لاہور میں محرم الحرام کے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے والے صوبائی وزراء میں عامر میر، منصور قادر، اظفر علی ناصر، ڈاکٹر جاوید اکرم ایس ایم تنویر اور ابراہیم مراد شامل تھے۔ وزرا نے محرم الحرام کے مرکزی جلوس کے راستے کا پانچ کلومیٹر تک خود پیدل چل کر جائزہ لیا۔
قائمہ کمیٹی برائے لاء اینڈ آرڈر کے اراکین کو محرم الحرام کے حوالے سے کئے گئے انتظامات پر بریفننگ دی گئی۔
صوبائی وزراء نے بھاٹی گیٹ سے کربلا گامے شاہ تک جلوس کے روٹس کا پیدل دورہ کر کے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرے گی۔ محرم الحرام کے روٹس کی سیکیورٹی کیمروں سے 24 گھنٹے نگرانی کی جائے گی۔ محرم الحرام کی تقریبات کو مانیٹر کرنے کے لیے سینٹرل کنٹرول روم قائم کیا جارہا ہے۔ محرم کے جلوسوں اور مجالس کی جگہوں پر روشنی کا بہترین انتظام کیا جائے گا۔
عامر میر کا کہنا تھا کہ لیسکو حکام کو بھی مرکزی جلوس کے روٹ پر لٹکی ہوئی تاریں ہٹانے کے احکامات دے دیے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی ہدایت پر محرم کےحوالےسے سکیورٹی پلان فائنل کر لیا گیا ۔شہر میں عشرہ محرم کے 364 جلوسوں کی سکیورٹی کیلئے 10 ہزار سے زائد افسراور اہلکار تعینات ہوں گے۔
آئی جی کی ہدایت پرعاشورہ محرم الحرام کے دوران مجالس اور جلوسوں کے پر امن انعقاد کیلئے سکیورٹی انتظامات مکمل کرلیےگئےہیں۔ لاہور میں 3ہزار868 مجالس کی سکیورٹی کے فرائض 20ہزار788 افسران اور اہلکار سر انجام دیں گے۔جبکہ صوبہ بھر میں منعقدہ9ہزار351 جلوسوں کی سکیورٹی کے فرائض 1لاکھ15ہزار180 افسران ، اہلکار اور 45ہزار565 والنٹیرز سر انجام دیں گے۔سی ٹی ڈی ، سپیشل برانچ ، ٹریفک پولیس سمیت دیگر فیلڈ فارمیشنز بھی اپنے فرائض ادا کریں گی۔
دوسری جانب اسلام آباد کی انتظامیہ نے محرم الحرام کے احترام میں وفاقی دارالحکومت میں مختلف سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کرتے ہوئے اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے تحت وفاقی دارالحکومت میں محرم الحرام کے دوران سپیکر کے استعمال پر پابندی ہوگی جب کہ اسلحہ کی نمائش پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
محرم الحرام کے احترام میں آتش بازی اور گروہی انتشار پھیلانے کی کسی بھی سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ ہر قسم کی وال چاکنگ پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ڈی سی کے مطابق اسلام آباد میں اس دوران سٹون کرشنگ پر بھی پابندی عائد ہوگی۔ دفعہ 144 کا اطلاق آج سے دو ماہ کے لیے ہوگا۔