لڑکی کا بیان
پولیس کے مطابق لڑکی نے بیان میں بتایا کہ اس کے والدین نہیں ہیں اور وہ بہن کے ساتھ رہتی ہے جہاں بہنوئی نے دوستوں کے ساتھ مل کر زیادتی کی۔
پولیس کا کہنا ہےکہ لڑکی کی شکایت پر اس کا میڈیکل کرایا جارہا ہے جس کے بعد زیادتی کی تصدیق کی جاسکے گی۔
اس سے قبل ایسے متعدد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں
اس سے قبل میڈیا پر آنے والے اس نوعیت کے واقعات
تین ماہ قبل خیرپور سے ایک ایسا ہی واقعہ سامنے آیا تھا جس میں پولیس کی نا اہلی اور اسکے متنازعہ کردار کے حوالے سے بھی معاملے کو اٹھایا گیا تھا۔ اس کیس میں خیرپور میں بہنوئی نے سالی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا،ملزم نے سالی کو نشہ آور مشروب پلا کر برہنہ کرکے وڈیو بنائی،5 ماہ تک جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا،متاثرہ لڑکی کو وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دیکر لاکھوں روپے بٹوڑتا رہا۔
متاثرہ لڑکی منہال میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے بہنوئی فہد تگڑ پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ میں اپنی بہن سے ملنے گئی تھی جہاں میرے بہنوئی فہد تگڑ نے مجھے نشہ آور مشروب پلا کر برہنہ کیا اور وڈیو بنائی جس کے بعد فہد تگڑ نے مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔ متاثرہ لڑکی منہال میمن نے کہا کہ میری برہنہ وڈیو بنا کر فہد تگڑ اور اس کا والد ظہیر تگر مجھے 5 ماہ سے مسلسل بلیک میل کررہے ہیں۔ گھر میں رکھی رقم چوری کرکے دینے کا تقاضہ کررہے ہیں میں 5 ماہ کے دوران مسلسل بلیک میل ہوتے ہوئے فہد تگڑ اور ظہیر تگڑ کو 5 لاکھ سے زائد رقم دے چکی ہوں۔فہد تگڑ مجھے مسلسل بلیک کررہا ہے اور اس کی بات نہ ماننے پر میری برہنہ وڈیو سوشل میڈیا پر رکھنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔متاثرہ لڑکی نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ فہد تگڑ کا جب دل کرتا ہے مجھے گھر سے بلا کر لے جاتا ہے اور میری برہنہ وڈیو دیکھا کر زیادتی کا نشانہ بناتا ہے۔متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ مسلسل بلیک میلنگ سے تنگ آکر میں نے تمام حقیقت اپنے والدین کو بتائی اور پولیس کو اطلاع دی اور کئی مرتبہ ایس ایس پی خیرپور سے بھی ملاقات کی۔مگر خیرپور پولیس ملزم بااثر ہونے کی وجہ سے کوئی کارروائی نہیں کررہی۔متاثرہ لڑکی کے والد ساجد میمن نے کہا کہ میری نابالغ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان بااثر ہیں جن سے پولیس نے بھاری رشوت لیتے ہوئے ملزمان کے خلاف کاروائی کرنے سے انکار کردیا ہے۔
8 ماہ کی بیٹی کے باپ نے 11 سالہ بچی کو ریپ کر کے حاملہ کردیا
گجرات کے علاقے کڑیانوالہ میں بہنوئی نے کم عمر سالی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔ چھٹی کلاس کی طالبہ اقراء کو اس کا بہنوئی ڈرا دھمکا کر کئی ماہ تک ہوس کا نشانہ بناتا رہا جس کے نتیجے میں 11سالہ کمسن بچی ماں بن گئی۔ بچی کے والد محمد اقبال کی مدعیت میں بہنوئی عامر افضل کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ پولیس نے ملزم عامر افضل کو سندھ سے گرفتار کرلیا ہے اور اس نے 11 سالہ اقرا کے ساتھ زیادتی کا اعتراف کر لیا ہے۔ ملزم عامر افضل خود بھی 8 ماہ کی بیٹی کا باپ ہے۔ یہ واقعہ گزشتہ سال ستمبر میں پیش آیا تھا۔
اس قسم کے متعدد واقعات ہر سال رپورٹ ہوتے ہیں۔