میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی بینک کی جانب سے اس قدم کا مقصد وائرس کے پھیلاؤ کے دوران بینک سٹاف اور صارفین کے درمیان کرنسی نوٹوں کے استعمال کو کم سے کم کرنا ہے۔
علاوہ ازیں مرکزی بینک کی جاری کردہ گائیڈ لائنز کے تحت بڑی رقم کی منتقلی کے لیے اے ٹی ایمز کا استعمال کرنے والے یا بینک کی برانچز کا دورہ کرنے والے صارفین کو کوئی رقم نہیں ادا کرنا ہو گی۔
مرکزی بینک کی جانب سے مالیاتی شعبے کو یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ وہ انٹرنیٹ بینکنگ یا موبائل ڈیوائسز کے ذریعے تعلیمی فیس اور قرض کی دوبارہ ادائیگی کی سہولت بھی فوری فراہم کرے۔ اس حوالے سے سٹیٹ بینک کے بیان میں کہا گیا کہ ان اقدامات کا مقصد بینک برانچز یا اے ٹی ایمز جانے کی ضرورت کو کم کرنا اور انٹرنیٹ بینکنگ، موبائل فون بینکنگ وغیرہ جیسی ڈیجیٹل ادائیگی سروسز کے استعمال کو فروغ دینا ہے۔
مرکزی بینک نے بینکوں کو یہ بھی تجویز دی ہے کہ وہ صارفین کے لیے ہر وقت اے ٹی ایمز، پی او ایس، انٹرنیٹ بینکنگ، پیمنٹ گیٹ ویز، موبائل بینکنگ اور کال سینٹرز سمیت متبادل ڈیلوری چینلز کی دستیابی یقینی بنائیں۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں پھیلنے والے کرونا وائرس کا پاکستان میں بھی تیزی سے پھیلاؤ شروع ہوچکا ہے اور 26 فروری کو پہلا کیس سامنے آنے کے بعد اب تک 377 تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ 2 افراد کرونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 4 افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔