رہائی کے بعد سلیم صافی کو خصوصی انٹرویو میں محسن بیگ کا کہنا تھا کہ ان کا پلان مجھے لاپتا کرنا یا میرا قتل کرنا تھا۔ اس لئے میں نے گرفتاری دینے کی بجائے مزاحمت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سمجھتے تھے کہ اگر میرا بیٹا بھی گرفتار کر لیا گیا تو میں ان کے پائوں میں گر جائوں گا اور رہائی کیلئے معافیاں مانگوں گا۔ اس پر سلیم صافی نے پوچھا کہ وہ آپ کیخلاف اتنی ایکسٹریم تک کیوں جانا چاہتے ہیں کیا آپ کے پاس کوئی ان کے راز ہیں؟
اس پر محسن بیگ نے کہا کہ مجھے کہا جاتا ہے کہ یہ صحافت میں سیاست کرتا ہے۔ اس پر سلیم صافی نے کہا کہ جوڑ توڑ کے تو آپ ماہر ہیں۔ محسن بیگ نے کہا کہ آپ کرکٹر ہو کے سیاست کریں اور میں صحافی ہو کر سیاست نہ کروں یہ کہاں لکھا ہے۔ میرا تو یہ سبجیکٹ ہے۔
https://twitter.com/SaleemKhanSafi/status/1505125927965151232?s=20&t=00b4ipw6UrhOHg4bJE3NuA
سلیم صافی نے پوچھا کہ عمران خان جا رہا ہے کہ ابھی بھی بچ جائے گا؟ اس کا جواب دیتے ہوئے محسن بیگ کا کہنا تھا کہ کورٹ میں مجھے کسی نے پوچھا کہ عمران خان کیلئے کوئی پیغام دینا چاہیں گے تو میں نے کہا تھا کہ خان تو تو گیا۔ یہ اب گیا۔
ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نیوٹرل کیخلاف آپ ان کو جانور کہتے ہیں۔ میں بھی انسان ہوں، آپ بھی انسان ہیں، اگر میں کسی کی سائیڈ لیتا ہوں تو آپ کو کس بات کی تکلیف ہوتی ہے۔
سینئر صحافی سلیم صافی نے محسن بیگ سے اہم سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ کیا عمران خان میں ہمت ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے پنگا لے سکیں؟ اس کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سب نے سروائیو کیا، میرے سمیت۔ زرداری، نواز شریف اور شہباز شریف نے جیلیں کاٹیں اور صعوبتیں سہیں لیکن یہ ایک رات نہیں کاٹ سکے گا۔