فیض آباد دھرنا؛ 'انکوائری رپورٹ میں انٹیلی جنس ادارے بری الذمہ قرار'

نجف حمید پر الزام ہے کہ عمار یاسر نے اپنا دھن سفید کرنے کیلئے جو زمین خریدی تھی اس کی منظوری نجف حمید نے دی اور حکومت کو فیس ادا نہیں کی گئی۔ یہ تاثر کہ نجف حمید کو گرفتار کر کے فیض حمید پر ہاتھ ڈالا جائے گا، قطعی غلط ہے۔ ایسا کچھ نہیں ہو گا۔

11:57 AM, 19 Mar, 2024

نیوز ڈیسک
Read more!

فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن نے اپنی رپورٹ تیار کر لی ہے۔ جنرل فیض حمید نے کمیشن کو بتایا کہ انہوں نے جو کچھ بھی کیا اس وقت کی حکومت اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے کہنے پہ کیا اور یہی ملکی مفاد میں تھا۔ سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کے علاوہ کسی بھی گواہ نے تحریک لبیک کے دھرنے میں آئی ایس آئی یا انٹیلی جنس اداروں کے ملوث ہونے کی گواہی نہیں دی۔ اس بنیاد پر انکوائری کمیشن نے انٹیلی جنس اداروں کو فیض آباد دھرنے سے بری الذمہ قرار دے دیا ہے اور ساری ذمہ داری اس وقت کی پنجاب حکومت پر عائد کی ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں رئیس انصاری نے کہا جس مقدمے میں نجف حمید کو گرفتار کیا گیا یہ دراصل پرویز الہیٰ گروپ کے سیاسی رہنما حافظ عمار یاسر کے خلاف تھا۔ نجف حمید پر الزام ہے کہ عمار یاسر نے اپنا دھن سفید کرنے کیلئے جو زمین خریدی تھی اس کی منظوری نجف حمید نے دی اور حکومت کو فیس ادا نہیں کی گئی۔ یہ تاثر کہ نجف حمید کو گرفتار کر کے فیض حمید پر ہاتھ ڈالا جائے گا، قطعی غلط ہے۔ ایسا کچھ نہیں ہو گا۔

سابق برگیڈیئر راشد ولی جنجوعہ کے مطابق افغانستان میں پاک فوج کی تازہ کارروائی سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان کی طالبان سے متعلق ریاستی پالیسی میں تبدیلی آئی ہے۔ فوج کی موجودہ قیادت طالبان میں تخصیص نہیں کرتی اور ان کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کے حق میں نہیں ہے۔

میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔

مزیدخبریں