تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے گجومتہ میں امریکی ملبوسات کی فیکٹری میں 5000 سے زائد کارکنوں نے ہڑتال کی۔ دوسری جانب کراچی کے صنعتی علاقے کورنگی میں ڈینم ٹیکسٹائل پر سیکڑوں کارکنوں نے ہڑتال کی۔ کارکنوں نے فیکٹری مالکان کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور عید سے قبل بونس نہ ملنے پر احتجاج کیا۔
دونوں شہروں میں صوبائی حکومتوں نے فیکٹری مالکان کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف جاری احتجاج پر کارکنوں سے مذاکرات کرنے کے بجائے طاقت سے کچلنے کے لئے پولیس کا استعمال کیا۔ کراچی پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ بھی کی، جس میں اب تک ایک کارکن کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
سماجی کارکن عمار علی جان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ واقعات اس نظام کی وحشیانہ نوعیت کو ظاہر کرتے ہیں جس میں ہم رہ رہے ہیں۔ غیر ملکی کمپنیاں سستے مزدوروں اور وسائل کے استحصال کے لئے پاکستان آتی ہیں۔ ہمارے مزدور اپنے اہلخانہ کو زندہ رکھنے کے لیے سخت حالات میں محںت کرتے ہیں لیکن ان کے حقوق کا تحفظ نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کارکن اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرتے ہیں تو ریاستی ادارے ان لوگوں کا ساتھ دیتے ہیں جو قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔