حکومت کو ہر معاملے میں باہر سے بھیک ہی لینی ہے تو پھر تو مسائل حل نہیں ہوں گے: پشاور ہائی کورٹ

12:50 PM, 19 May, 2021

نیا دور
پشاور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ  حکومت ہر معاملے پر کشکول ہاتھ میں اٹھائے لئے پھرتی ہے اس طرح تو مسائل حل نہیں ہونگے۔چیف جسٹس قیصررشید اور جسٹس ارشد علی پرمشتمل پشاور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے پی ٹی وی کے ملازم کے سروس سے متعلق کیس کی سماعت کی.

چیف جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیے کہ اگر ہماری حکومت کو ساری چیزوں کےلئے باہر کے ممالک سے بھیک اور مدد لینی ہے تو پھر یہ حکومت کس طرح چلا رہے ہیں۔ ہر ادارے کےلئے باہر سے ماہرین طلب کئے جائیں گے تو کیا ہمارے ملک میں ایسا کوئی نہیں جس میں اداروں کو ٹھیک کرنے کی اہلیت ہو؟ حکومت ہر معاملے پر کشکول ہاتھ میں اٹھائے لئے پھرتی ہے اس طرح تو مسائل حل نہیں ہونگے۔ حکومت کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے ہر چیز میں باہر سے امداد طلب کی جاتی ہے، اس میں خدشہ پیدا ہوگا کہ ملک کی سلامتی پر سمجھوتا کیا جا رہا ہے کیونکہ اگر باہر سے کوئی آکر آپ کےلئے ادارے ٹھیک کرتا ہے تو انکے مفادات کو بھی تو تحفظ ملے گا۔ کیا حکومت کو خبر نہیں کہ سرکاری ٹی وی خوشامد نامہ بن گیا ہے؟

پی ٹی وی کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کے سروس سے متعلق تمام امور یہاں سے فائنل کرکے اسلام آباد بھیجے گئے ہیں چونکہ اب وہاں پر پی ٹی وی کی ری اسٹرکچرنگ ہو رہی ہے اور بورڈ آف گورنر بھی تحلیل کر دیا گیا ہے اسلئے یہ تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں۔ پی ٹی وی کے وکیل نے بتایا کہ ایک پرائیوٹ فرم اس کی ری اسٹرکچرنگ کررہی ہے۔ چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس دیے کہ سرکاری ٹی وی صرف خوشامد نامہ بن گیا ہے لوگ لاکھوں تنخواہ لے رہے ہیں لیکن کچھ کام نہیں کرتے۔ع دالت نے منیجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی کو کل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

 

عدالت کا  اشارہ کس جانب تھا؟

حال ہی میں وزیر اعظم عمران خان اور پاکستان کی سیاسی و عسکری قیاد ت کے دورہ سعودی عرب  کے دوران پاکستان کے لیئے سعودی شاہی خاندان کے  خیراتی اداروں کی جانب سے چاول اور دیگر اجناس کو پاکستان بھیجے جانے کا معاملہ طے ہوا تھا جو کہ بے گھر اور نادار افراد کو دیئے جانے ہیں۔  جس کے تھیلوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل  ہوگئیں تھیں اور حکومت پر سخت تنقید کی جا تی رہی۔ تاہم حکومت نے اسے رد کردیا تھا۔

پی ٹی وی  ملازین سے متعلق  عدالتوں میں کیسز کی سماعت  کا مختصر احوال

پی ٹی وی جو کہ ریاستی نشریاتی ادارہ ہے کے ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر معاملات سے متعلق کیسز ملک کی کئی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔   ان کیسز میں کئی انفرادی نوعیت کے اور متعدد کیسز اجتماعی نوعیت  کے  ہیں۔ اس حوالے سے اہم ترین کیس  گزشتہ سال سے زیر سماعت رہا جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم ڈی پی ٹی وی کو ملازمین کی برطرفی سے روکنے کے حکم میں توسیع کردی تھی۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی وی، ایم ڈی پی ٹی وی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی تھی۔عدالت نے ایم ڈی پی ٹی وی کو ملازمین کی برطرفی سے روکنے کے حکم میں توسیع کردی۔ عدالت نے پی ٹی وی انتظامیہ کے خلاف تین کیسوں میں فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ درخواستوں میں چیئرمین پی ٹی وی ارشد خان اور ایم ڈی عامر منظور کی تعیناتی کو چیلنج کیا گیا ہے،پرائیویٹ بورڈ ممبرز راشد علی، زبیر اے خالق، فرمان اللّٰہ اور علی بخاری کی تعیناتی بھی چیلنج کی گئی ہے۔

 

 
مزیدخبریں