24 نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم شہباز شریف آئندہ 48 گھنٹوں میں اسمبلی تحلیل کر دیتے ہیں تو اچھا تو نہیں لگے گا کہ مفتاح اسماعیل کس حیثیت میں آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات میں بیٹھے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی لئے آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات کیلئے صرف اقتصادی ٹیم کو بھیجا گیا ہے، وہ شریف برادران کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ ان کی جانب سے کیا احکامات اور فیصلہ آتا ہے۔
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے فیصلہ کیا کہ ہم نے معیشت کی بحالی کیلئے مشکل فیصلے کرنے ہیں تو پھر مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف کیساتھ ملاقات کیلئے چلے جائیں گے، اور اگر فیصلہ نہ ہوا تو نہیں جائیں گے۔
انہوں نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کبھی بھی اتنے مشکل معاشی فیصلے نہیں کرے گی، جب تک ان کو اسٹیبشلمنٹ کی طرف سے یہ گارنٹی نہیں مل جاتی کہ ان کی حکومت ڈیڑھ سال تک اقتدار میں رہے گی۔