تفصیلات کے مطابق حکومتِ پنجاب کی ترجمان مسرت جمشید چیمہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ آج شاہ محمودقریشی اور اسدعمر کی قیادت میں پہنچنے والے مارچوں کا اجتماع روات میں ہوگا، آج ایک تاریخی اجتماع ہوگا جس سے پاکستانی قوم کے متفقہ لیڈرعمران خان سوا4 بجےاہم خطاب کریں گے۔
مسرت جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ عمران خان خطاب کے دوران آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کریں گے، اس وقت پوری قوم شدت سے عمران خان کے خطاب کاانتظار کر رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستانی قوم اپنے لیڈر کی کال کے لیے تیار ہے اور پاکستانی قوم بھرپورپیغام دےگی کہ یہ قوم کسی کی غلامی قبول نہیں کرے گی۔
پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹراکاؤنٹ کی پوسٹ کے مطابق عمران خان آزادی مارچ کی راولپنڈی آمد کی حتمی تاریخ کا اعلان کریں گے۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کوریلی نکالنےکی مشروط اجازت دے دی۔ انتظامیہ کی جانب سے جاری شدہ این اوسی میں کہا گیا کہ ریلی اسلام آبادایکسپریس وے سے چک بیلی تک نکالنے کی اجازت ہو گی۔
این او سی کے مطابق ریڈ زون اور باقی علاقوں میں دفع 144 کا نفاذ رہے گا، کوئی بھی سڑک کسی طرح سے بلاک کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، سرکاری اور نجی املاک کو ہرگز نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔
این او سی میں کہا گیا ہے کہ ریلی کے لئے اسلام آباد کیپیٹل پولیس باقاعدہ ٹریفک پلان جاری کرے گی، ریاست، مذہب، نظریہ پاکستان کے مخالف نعروں اور تقریروں کی اجازت نہیں ہوگی۔
ریلی میں ہتھیار، اسلحہ اور ڈنڈے وغیرہ لانے پر کارروائی ہوگی اور شرائط کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ریلی میں 18سال سے کم عمر بچوں کی شرکت پر پابندی ہو گی اور آرگنائزر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ شرکا مقررہ روٹ استعمال کریں۔ این او سی میں کہا گیا کہ ایمبولینس، فائربریگیڈ اور دیگر گاڑیوں کو راستہ دیا جائے گا تاہم شرائط کی خلاف ورزی پر این او سی منسوخ کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کے دونوں حصے شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی قیادت میں دو مختلف روٹس پر آج روات میں اکٹھے ہوں گے۔
عمران خان سوا چار بجے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکا سے خطاب کریں گے اور اپنے خطاب میں راولپنڈی جانے کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کا لاہور سے شروع ہونے والا لانگ مارچ گزشتہ روز جہلم پہنچا تھا۔