اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ڈرگ ڈیلرز کے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈال رہی ہے، جب بھی سیاسی ڈرگ ڈیلرز پر ہاتھ ڈالا گیا تو اے این ایف کا میڈیا ٹرائل شروع کر دیا گیا۔
شہریار آفریدی نے ایک بار پھر رانا ثنااللہ کے کیس کو ٹیسٹ کیس قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہمارے پاس رانا ثنااللہ کے خلاف ثبوت اور گواہ موجود ہیں۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں رانا ثنااللہ کا مبینہ آڈیو پیغام بھی چلایا۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ضابطہ فوجداری کے تحت ملزمان کے خلاف ثبوت عدالت میں پیش کیے گئے لیکن ہمارے گواہوں کی جان کو خطرہ ہے، اے این ایف کے گواہوں کے تحفظ کے لیے کیس راولپنڈی منتقل کیا جائے اور جیل میں روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کی اجازت دی جائے۔
شہریار آفریدی نے بتایا کہ رانا ثنااللہ کو 15کلو گرام ہیروئن سمیت گھر سے نہیں بلکہ سڑک سے گرفتار کیا، اے این ایف نے دو ہفتوں میں ثبوت پیش کیا اور ملزمان کو کاپیاں بھی فراہم کیں۔
وزیر مملکت نے کہاکہ راناثنا واحد شخص ہیں جن کی سرمایہ کاری، خریداری میں لگی لیکن اس انویسٹمنٹ کے کوئی ذرائع نہیں، آمدن میں اضافہ تب ہوتا ہے جب پیسہ رول کریں مگر یہ منفرد کیس ہے کیونکہ انہوں نے کوئی چیز بیچی نہیں یہ اربوں روپے کہاں سے آئے ہیں۔
وزیر مملکت نے کہا کہ وہ لوگ جو منشیات کے عادی ہیں ان پر ہاتھ ڈالنے کے بجائے وہ بڑے بڑے مگرمچھ جو سکولوں میں، پوش علاقوں، شہروں کے بڑے ریسٹورنٹس اور گلی محلوں میں منشیات پہنچاتے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔