ایف بی آر کی جانب سے جو ڈائریکٹری جاری کی گئی ہے اس میں سب سے زیادہ، کم اور درمیانے درجے کے ٹیکس دہندگان کے نام شامل ہیں اور یہی ترتیب قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کی بھی ہے ۔
اس کے مطابق اسمبلی میں سب سے زیادہ ٹیکس شاہد خاقان عباسی نے دیا جو کہ 24 کروڑ13 لاکھ 29 ہزار 362 روپے بنتا ہے۔
اس کے بعد سب سے زیادہ ٹیکس سینیٹر فروغ نسیم نے 3 کروڑ 51 لاکھ روپے، نجیب ہارون 14 کروڑ 36 لاکھ چھے سو ساٹھ روپے ٹیکس دیا۔
سینیٹر طلحہ محمود نے 2 کروڑ 92 لاکھ سے زیادہ ٹیکس ادا کیا۔ اسی طرح تاج محمد آفریدی نے 2 کروڑ 81 لاکھ روپے ۔ غضنفر علی خان نے 109، کنول شاہزیب نے 165 طاہر صادق نے 214, تیمور سلیم خان 341 ذولفقار باچانی 388 روپے ٹیکس دیا۔
جب کہ عثمان بزدار، فیصل واوڈا، زرتاج گل، فیاض الحسن چوہان نے کوئی ٹیکس نہیں دیا۔ جبکہ سینیٹر فیصل جاوید کا نام بھی ڈائریکٹری میں ان اراکین پارلمینٹ کے نام کے ساتھ شامل تھا جنہوں نے ٹیکس نہیں دیا لیکن بعد ازاں ایف بی آر نے اس پر وضاحت کی کہ انکا نام اس فہرست میں غلطی سے لکھا گیا تھا۔