اورماڑہ سیکیورٹی فورسز حملے میں ملوث دہشت گرد ایران سے آئے تھے: وزیر خارجہ

01:20 PM, 20 Apr, 2019

نیا دور

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محود قریشی کا کہنا ہے کہ اورماڑہ میں سکیورٹی اہلکاروں پر حملے کے ذمہ داروں کی کمیں گاہیں ایرانی سرحد کے اندر ہیں اور ایران کو اس بارے میں تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔


یہ بات انھوں نے وزراتِ خارجہ کے دفتر میں ایک نیوز کانفرنس میں کہی۔

وزیر خارجہ شاہ محود قریشی کا کہنا تھا چند روز قبل ’ہمارے سپاہیوں کو جیسے ہاتھ باندھ کر شہید کیا گیا پوری قوم غم و غصہ میں ہے اور جاننا چاہتی ہے کہ یہ واقعہ کیوں ہوا۔‘

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے الزام تراشی کے لیے بھارت کی طرح جلد بازی نہیں کی، ہم نے مصدقہ اطلاعات کا انتظار کیا، ایک گروپ بی آر اے نے اس سانحے کی ذمے داری قبول کی ہے، مصدقہ اطلاعات ہیں کہ یہ بلوچ دہشتگرد تنظیم کی کارروائی ہے، بی آر اے کے ٹریننگ کیمپ اور لاجسٹکس کیمپ ایران کی سرحد کے پار واقع ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے نئی سدرن کمانڈ تشکیل دی ہے جس کا مرکز تربت میں ہے، پاکستان اور ایران نےطےکیا کہ مشترکہ بارڈر سینٹر بنائیں گے اور بارڈر پر باڑ لگائیں گے، ہم ایران کے ساتھ 950 کلومیٹر سرحد پر باڑ لگا رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا ایران ہمارا برادر ملک ہے اور ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں، واقعہ کے سپیشل فرانزک شواہد موجود ہیں، ایران کو بی آر اے کی کیمپس اور ان کے مقام سے آگاہ کر دیا، امیدہے ایران ان دہشتگردوں کیخلا ف ایکشن لے گا، حکومت نے سرحدی حساسیت کی وجہ سے پہلے ہی اقدامات اٹھائے۔






 
مزیدخبریں