ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کہا ہے چاہے کوئی نیا ہویا پرانا عوام کا احساس نہ کرنے والا کابینہ میں نہیں رہے گا، مجھے دونوں وزرائے اعلیٰ پر اعتماد ہے، ٹیم کو بھرپور ساتھ دینا چاہیے،وزیراعظم نےوزیراعلیٰ پنجاب ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکومہذب ، شریف وزرائےاعلٰی قراردیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حفیظ شیخ کو لائے ہیں ، جو ملکی معیشت،عالمی مالیاتی امور پر دسترس رکھتے ہیں، صحت،تعلیم میں انقلاب لانا چاہتا ہوں، اسی لیےعامر کیانی سےوزارت لےلی۔ ذرایع کے مطابق عمران خان نے رہنماؤں سے کہا کہ وہ عوام کے لیے دل میں رحم پیدا کریں، حکومت میں آنے کا مقصد عوامی فلاح کے منشور پر عمل درآمد ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے، ایک بار معیشت مستحکم ہوئی تو آسانی سے ٹیک آف کر جائیں گے۔ انھوں نے پارٹی ترجمانوں کو حکومتی مؤقف جارحانہ انداز میں پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا ٹاک شوز میں مکمل معلومات اور تیاری کے ساتھ جائیں اور اپوزیشن کے پراپیگنڈے کے بر عکس عوام کو اصل حقائق سے آگاہ رکھیں۔
دوسری جانب میڈیا سے گفتگو میں مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان، تحریک انصاف کی شکر گزار ہوں کہ اس عہدے کا موقع دیا۔ آج کے اجلاس میں معاشی ٹیم وزیراعظم عمران خان سے ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو کچھ ٹارگٹ دیئے گئے ہیں۔ اب وہ ہمارے اوپننگ بیٹسمین ہیں۔ کل وزیراعظم عمران خان کوئٹہ جا رہے ہیں جہاں نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبے کا افتتاح کیا جا رہا ہے۔
مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ عمر ایوب کو وزارت پٹرولیم کا اضافی چارج دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسد عمر ناراض نہیں ہیں۔ وہ جلد واپس آ جائیں گے۔
بنی گالہ اجلاس میں معیشت اور سیاسی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران کابینہ میں ردو بدول سے متاثرہ وزراء غیر حاضر رہے۔ غیر حاضر رہنے والوں میں فواد چودھری، شہریار آفریدی، غلام سرور، سابق وزیر خزانہ اسد عمر اور سابق وزیر صحت عامر کیانی شامل ہیں۔