سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 23 اپریل کو ماہ صیام کے آغاز کے ساتھ ہی ایران نے مزارات کھولنے کا عندیہ دیا ہے۔
خیال رہے کہ ایران میں کرونا کی وبا سے نمٹنے میں ناکامی پر حکومت کو عوامی حلقوں کی طرف سے کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ ایران میں کرونا پھیلنے کے بعد بروقت مزارات پرپابندی نہیں لگائی گئی جس کے نتیجے میں کرونا کی وبا دوسرے علاقوں میں پھیلتی چلی گئی۔
گذشتہ جمعہ کو ایرانی وزارت صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ وزارت صحت کرونا کی روک تھام کے لیے خالص سائنسی انداز اپنا رہی ہے۔ دوسری طرف ایران میں سیاسی رہنماؤں، ارکان پارلیمنٹ اور ماہرین کی جانب سے کرونا کے معاملے میں لاپرواہی برتنے پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بڑے مذہبی اجتماعات پر پابندی بدستور برقرار ہے جبکہ دوسری طرف ایران کی مذہبی اتھارٹی ملک بھرمیں مزاروں اور دیگر مذہبی مراکز کو زائرین کے لیے کھولنے کی تیاری کر رہی ہے۔
ایران کےشمال مشرقی شہرمشہد میں مزارات کے ایک عہدیدار احمد مارفی نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ شہر میں مزارات کھولنے کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔