https://twitter.com/PublicNews_Com/status/1163747487372447744?s=20
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز اور بھتیجے عباس شریف کو گرفتار کیا تھا، جس کے بعد احتساب عدالت نے گرفتار مریم نواز اور عباس شریف کو 21 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا تھا 2008 میں مریم نواز کے نام پر11 ملین کے شیئر تھے، مریم نوازچوہدری شوگرملزکی ڈائریکٹرہیں، مریم نوازکے84لاکھ روپے کے شیئر تھے، جو بڑھ کر 41 کروڑ ہوگئے۔
مریم نواز نے نیب کو دئیے گئے تحریری جواب میں نیب پر ہی الزامات کی بوچھاڑ کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب کے نام لکھے تحریری جواب میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ مجھے گرفتار کرنے کی وجوہات وہ نہیں ہیں جو نیب نے بتائی ہیں۔
https://www.facebook.com/mohsinranjha.official/videos/729931337443775/
مریم نواز نے اپنے تحریری جواب میں کہا کہ میرا جُرم صرف اتنا ہے کہ میں نا انصافی کے خلاف کھڑی ہوئی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرے جرائم بہت زیادہ ہیں جنہیں الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ جو کمزور دل کے مالک ہیں وہ میرے جُرم کو بیان نہیں کر سکتے، اُن کا کام میں آسان کر دیتی ہوں۔ میں کسی کے ظلم کا نشانہ نہیں بنتی نہ ہی میں جُھکتی ہوں، نہ ہی میں ہراساں ہوتی ہوں، کچھ لوگ مجھے ہراساں کرنا اور قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ منتخب ہو چکے ہیں یا منتخب کیے گئے میں ان کے سامنے نہیں جُھکوں گی ،میرا جُرم یہ ہے کہ میں نا انصافی کے خلاف کھڑی ہوتی ہوں، میں اپنے بے گناہ باپ کے ساتھ کھڑی ہوں اور میں اپنے والد کی جمہوریت کی جدوجہد کے ساتھ کھڑی رہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ جُرم ہے تو میں فخر سے کہتی ہوں کہ میں مجرم ہوں۔ نیب ذرائع کے مطابق اپنے اوپر عائد الزامات سے متعلق لیگی رہنما مریم نواز نے ایک بھی جواب نہیں دیا بلکہ اُلٹا نیب اور قومی اداروں پر الزامات عائد کیے۔ اپنے تحریری جواب میں مریم نواز نے نیب کے علاوہ دیگر قومی اداروں پر بھی الزامات کی بوچھاڑ کی۔ مریم نواز کے اس تحریری خط کو نیب کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کو جمع کروا دئے ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق مریم نواز کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، ان سے جو سوالات کیے جاتے ہیں وہ اُس کا تسلی بخش جواب دیتی ہیں اور نہ ہی نیب کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے ساتھ کوئی تعاون کر رہی ہیں۔