ملائیشیا کی 7 ریاستوں میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقاریر پر پابندی

11:50 AM, 20 Aug, 2019

نیا دور
بھارت کے معروف مسلم اسکالر ذاکر نائیک نے ملائیشیا میں اپنی ایک تقریر کے دوران متنازع کلمات پر معافی مانگ لی ہے تاہم وہاں کی سات ریاستوں نے ان کے عوامی مقامات پر تقاریر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

53 سالہ ڈاکٹر ذاکر نائیک پر بھارت میں غداری اور منی لانڈرنگ کے مقدمات قائم ہیں اور گزشتہ 3 سالوں سے ملائیشیا میں رہائش پذیر ہیں۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے گزشتہ دنوں ایک تقریر کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا ہے جس انہوں نے کہا تھا کہ 'ملائیشیا میں ہندوؤں کو بھارت کی مسلم اقلیت کے مقابلے 100 گنا زیادہ حقوق حاصل ہیں اور یہ کہ ملائشین چینی وہاں پر مہمان تھے۔‘

مذکورہ تقریر پر ملائیشین پولیس نے ذاکر نائیک سے گزشتہ روز 10گھنٹے تک پوچھ گچھ کی ۔

ذاکر نائیک نے اپنے کلمات پر معافی مانگی ہے لیکن کہا ہے کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق کے ہٹ کر لیا گیا ۔

منگل کو اپنے بیان میں ذاکر نائیک نے کہا کہ ان کا مقصد کسی بھی فرد یا برادری کو پریشان کرنا نہیں تھا۔'یہ اسلام کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے اور میں اس غلط فہمی پر تہے دل سے معافی مانگتا ہوں۔'


ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ ذاکر نائیک اسلام کی ترویج کے لیے آزاد ہیں لیکن انہیں ملائیشیا کی نسلی سیاست پر کوئی بات نہیں کرنی چاہیے۔





 
مزیدخبریں