ذرائع کا کہنا ہے کہ سنتھیا نے بتایا کہ دو بھارتی شہری ان کے اپارٹمنٹ آئے تھے۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان میں کام نہ کروں۔اس کے بعد بھارتی شہریوں نے انہیں کوئی نشہ آور چیز دی۔ادھر پولی کلینک کے ذرائع نے بتایا کہ سنتھیا رچی کی حالت بتدریج بہتر ہو رہی ہے۔ انہیں کل دوپہر بے ہوشی کی حالت میں اسپتال لایا گیا۔جہاں ڈاکٹرز کی ٹیم نے ان کا تفصیلی معائنہ کیا۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سنتھیا کی حالت تسلی بخش ہے تاہم غنودگی طاری ہے۔پولی کلینک کے ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کی تجویز پر سنتھیا رچی کے ابتدائی ٹیسٹ کر لیے گئے ہیں۔ٹیسٹ رپورٹس کی بنیاد پر گھر بھجوانے کا فیصلہ ہو گا۔ڈاکٹرز نے سنتھیا کی ٹاکسیکالوجی کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔جس میں زہر کی تصدیق کی جائے گی۔اس مقصد کے لیے ڈاکٹرز نے سیمپلز بھی حاصل کیے۔
جو فرانزک ایجنسی لاہور بھجوائے جائے گی۔واضح رہے کہ سنتھیا رچی کا نام اس وقت پاکستانی میڈیا میں نمایاں ہوا جب پیپلزپارٹی کی قیادت پر مزید الزامات عائد کیے، انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی نے نامناسب طریقے سے گلے ملنے کی کوشش کی، مخدوم شہاب نے کندھے پر مساج کی کوشش کی،رحمان ملک نے نشہ آور مشروب پلانے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں مزید الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ رحمان ملک نے ویزے کا مسئلہ حل کرنے کا کہہ کربلوایا تھا۔ وہاں پر رحمان ملک نے مجھے نشہ آور مشروب پلایا۔ رحمان ملک نے نشہ آور مشروب پلانے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا۔ سنتھیا رچی نے الزامات کے حق میں مزید تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ یوسف رضا گیلانی نے نامناسب طریقے سے گلے ملنا چاہا۔ جبکہ مخدوم شہاب نے کندھے پر مساج کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں تحقیقات کا سامنا کرنے کو تیار ہوں۔ بعدازاں امریکی بلاگر سنتھیا رچی اور سینیٹر رحمان ملک نے ایک دوسرے کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے واپس لے لیے تھے۔