ایک سال قبل لندن کی ہائیکورٹ میں جسٹس سر میتھیو نیکلن کی عدالت نے فیصلہ سنایا تھا کہ ڈیلی میل کے رپورٹر ڈیوڈ روز نے شہباز شریف اور ان کے داماد علی عمران یوسف کیخلاف سنگین نوعیت کے توہین آمیز الزامات عائد کیے ہیں۔
اے این ایل کے وکلا اور صحافی ڈیوڈ روز نے کہا ہے کہ اخبار کے ماہرین قانون کی ٹیم کو پاکستان سے شواہد جمع کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ پاکستان کو برطانوی حکومت نے ریڈ لسٹ میں شامل کر رکھا ہے جبکہ شواہد جمع کرنے کا پورا معاملہ نہ صرف مشکل ہے بلکہ اس میں وقت بھی بہت خرچ ہو رہا ہے۔
ڈیلی میل کے ماہرین قانون کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور علی عمران کیخلاف ان کی تیاری مکمل ہے لیکن 17 دسمبر تک عدالت میں شواہد نہیں پیش کر سکتے اور پاکستان سے شواہد اکٹھا کرنے کیلئے مزید وقت درکار ہے، تاہم 14 جنوری 2022 کو ہونے والی سماعت میں دستاویزات پیش کر دی جائیں گی۔