سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنی ویڈیو کیساتھ لکھی تحریر میں کامران خان کا کہنا تھا کہ یہ نتیجہ تقریباً 9 ماہ قبل آ گیا تھا۔ میں نے 10 مارچ کو یہ نتیجہ اپنے اس وڈیو پیغام میں جاری کر دیا تھا لیکن عمران خان نے سنی ان سنی کی، اب بھگتیں۔
ان کا ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ عمران خان صاحب میں نے ہمیشہ آپ کی بہتری کے بارے میں سوچا، آپ کا خیر خواہ رہا اور حد درجہ آپ کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ مگر آج بغیر کسی لگی لپٹی میں ان گنت پاکستانیوں کے جذبات کا نچوڑ آپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں۔
کامران خان نے کہا کہ اگر اب بھی آپ نے عوام کی نہیں سنی تو اگلا الیکشن جیتنا تو دور کی بات ہے، آئندہ اعتماد کا ووٹ لینا بھی محال ہوگا۔ ناقابل برداشت مہنگائی، کمر توڑ آٹے اور چینی کی قیمتیں، آپ کی پہچان بن چکی ہیں۔
https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1472936208368082946?s=20
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان چاہیں تو الٹے لٹک جائیں لیکن ملک میں جاری مہنگائی کے طوفان کو قابو میں لائیں۔ پنجاب آپ کی حکومت کا ایک رستہ ہوا زخم بن چکا ہے۔ آدھے درجن آئی جیز، چیف سیکرٹریز، سمیت لاہور میں لگے کوڑے کے ڈھیروں نے بزدار حکومت کو مذاق بنا دیا ہے۔
انہوں نے عمران خان کو متنبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ کا کوئی ایسا سپورٹر نہیں جو عثمان بزدار کی کارکردگی پر حیران اور پریشان نہیں ہے۔ عمران خان حکومت کے دورے جنم میں بزدار صاحب کو فارغ کرنا ہوگا۔ اور پنجاب میں ایک نئی اور توانا ٹیم اتارنا ہوگی۔
کامران خان نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ سے وابستہ سیاسی اور غیر سیاسی شخصیات، فیڈرل بیوروکریسی، آپ کے پرنسل سیکرٹری اعظم خان سے سخت نالاں ہیں۔ یہ تاثر عام ہے کہ اعظم خان نے آپ کی انتظامی فیصلہ سازی ہائی جیک کر لی ہے۔ آپ کیلئے ان کا متبادل بھی ڈھونڈنا ضروری ہے۔
اپنی ویڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنے ہی گھر خیبر پختونخوا میں مخدوش کیفیت میں ہے۔ نوشہرہ ضمنی الیکشن میں شرمناک شکست اس کی گواہ ہے۔ وزیراعلیٰ محمود خان کے انداز حکمرانی نے تحریک انصاف کو منتشر کر دیا ہے۔