غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار 8 سیٹیں لے کر تیسرے، عوامی نیشنل پارٹی 7 سیٹوں کیساتھ چوتھے، مسلم لیگ (ن) 3 سیٹیں جیت پر پانچویں پوزیشن پر آئی ہے۔
اس انتخابات میں حصہ لینے والی دیگر جماعتوں میں جماعت اسلامی کے حصے میں 2 جبکہ تحریک اصلاحی پاکستان اور پیپلز پارٹی نے ایک، ایک نشست حاصل کی۔
خیال رہے کہ گذشہ روز خیبرپختونخوا کے 17 اضلاع کے بلدیاتی انتخابات میں حکمران جماعت تحریک انصاف کو کئی مقامات پر بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں خاص بات یہ تھی کہ چار اہم شہروں کے میئرز کی نشستوں پر ایک بھی امیدوار نہیں جیت سکا۔
ان شہروں کے میئرز کی نشستوں پر جمیعت علمائے اسلام کے تین امیدوار کامیاب جبکہ ایک نشست پر اے این پی کا امیدوار کامیاب ہوا۔
ایک میئر کا الیکشن ابھی رہ گیا ہے جو ڈیرہ اسماعیل خان میں اے این پی کے امیدوار کی ہلاکت کے بعد ملتوی ہوا۔
بلدیاتی انتخابات میں واضح برتری کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جے يو آئی خيبرپختونخوا کی بڑی سياسی قوت بن کر سامنے آئی ہے۔ ہم پہلے بھی خیبر پختونخوا کی سب سے بڑی سیاسی قوت تھے اور اب بھی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ راستے کھول کر ہمیں آگے بڑھنے دیا جائے۔ ہمیں پاکستان چلانا آتا ہے، ہم ملک کو موجودہ حکمرانوں سے بہتر چلائیں گے۔