چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پارٹی بی جے پی نے میرے سر کی قیمت 2 کروڑ روپے لگا دی اور پورے بھارت میں میرے خلاف مظاہرے کیے گئے۔ پڑوسی ملک کے وزیرخارجہ کے سر کی قیمت لگانے کا مطلب لائن عبور کرنا ہے. مودی گجرات کا قصائی ہے اس حقیقت کو غلط ثابت کرنے کا یہ مناسب طریقہ نہیں ہے. نہ ہی ایسے انتہائی قدم اٹھانے چاہئیں.
بلاول بھٹو زرداری نے مودی کو گجرات کا قصائی کہنے کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ میں نے صرف تاریخی حقائق دہرائے جس کو ذاتی توہین سمجھا گیا۔ نریندر مودی کو گجرات کا قصائی میں نے نہیں کہا بلکہ یہ وہ الفاظ ہیں جو 2002 میں گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کے بعد مودی کے لیے استعمال کیے گئے۔ نریندر مودی اس وقت گجرات کے وزیراعلی تھے۔ ثابت ہوا جو کچھ میں نے کہا وہ درست تھا۔ مودی حکومت مسلمانوں پر تشدد کر رہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے.کسی کو ایٹمی جنگ کی دھمکی نہیں دی.حقائق بیان کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ کسی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جائیں۔
عمران خان کے حوالے سے کئے جانے والے سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ بدقسمتی سے عمران خان اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد سے ہی الیکشن کا راگ الاپ رہے ہیں۔ قبل از وقت انتخابات کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے احتجاج سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ قبل از وقت انتخابات ملکی مفاد کے خلاف ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ضروری ہے عالمی اداروں سے معاملات بہتر انداز میں طے کیے جائیں۔ پاکستان کو سیلاب کے بعد بحالی کیلئے عالمی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔
وزیر خاجہ نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی راتوں رات ممکن نہیں۔اس کے لیے قلیل، درمیانے اور طویل مدتی پلان ترتیب دیئے ہیں۔ 9 جنوری کو بحالی اور تعمیر نو کے حوالے سے عالمی کانفرنس منعقد کر رہے جس کی صدارت وزیراعظم شہبازشریف اور اقوام متحدہ متحدہ کے سیکرٹری جنرل مشترکہ طور پر کریں گے۔