عرب نیوز میں چھپنے والی ایک خبر کے مطابق اکبر سرفراز کی امریکہ میں موجودگی کے وقت سابق امریکی صدر بش نے انہیں اپنی رہائشگاہ پر مدعو کیا۔اکبر سرفراز کا کہنا تھا کہ وہ سابقہ صدر سے مل کر بیحد خوش تھا اور وہ اپنی بیوی اور بیٹہوں کو بھی سابق صدر سے ملاقات کے وقت اپنے ساتھ لے کر گیا۔ اکبر کا کہنا تھا کہ " میں بیحد مسرور تھا جب میں اپنی بیوی اور بیٹیوں سمیت ایک دوست کے نجی طیارے پر بیٹھ کر ہیوسٹن سے ڈیلاس کو جا رہا تھا"۔
اکبر کے والد محمد اکبر کا کہنا تھا کہ بش کی پاکستانی کپڑوں کی تعریف کرنا اور انہیں زیب تن کرنا محض ان کے اور ان کے بیٹے کیلئے ہی فخر کا باعث نہیں ، بلکہ یہ پوری قوم کیلئے باعث فخر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے نے اپنی محنت سے خاندان اور کاروبار دونوں کو شہرت بخشی۔
سرفراز اکبر نے کہا جس پیمانے پر انہوں نے گژشتہ چند برسوں میں کامیابیاں سمیٹی ہیں ، اس کے بعد وہ ملک میں اپنے کپڑوں کے ڈیزائن کی بے پناہ شاخیں کھول سکتے تھے لیکن میں معیار پر یقین رکھتا ہوں۔ سرفراز کہتے ہیں کہ " ہم درجنوں شاخیں کھول سکتے تھے لیکن ہم معیار فراہم کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔جو میٹیریل ہم استعمال کرتے ہیں وہ درآمد شدہ ہوتا ہے اور ہم اعلی معیار پر توجہ دیتے ہیں"۔ پ
اکستان کی سیاسی اشرافیہ میں سے صدر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان، سابق صدر جنرل پرویز مشرف اور سندھ کے گورنر عمران اسماعیل ان کے موجودہ اور سابقہ گاہک ہیں۔ سرفراز اکبر کہتے ہیں کہ " میں نے عمران خان کیلئے ویسٹ کوٹ تیار کی تھی"۔ سرفراز اکبر نے مشہور کرکٹروں کو بھی خدمات فراہم کیں جن میں شاہد خان آفریدی، مصباح الحق، سرفراز احمد اور وسیم اکرم شامل ہیں۔ انہوں نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے6 - 2005 کے دورے کے دوران بھارتی کرکٹروں کیلئے بھی لباس تیار کئیے۔
اس قدر کامیابی کے باوجود سرفراز اکبر کا ماننا ہے کہ انسان کو اپنی کامیابیوں پر فخر کرتے ہوئے محنت اور لگن سے اپنا کام جاری رکھنا چائیے۔