تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے علامہ خادم حسین رضوی کے بھتیجے سمیت ٹی ایل پی کے 25 کارکنو ں کو ہنگامہ آرائی کیس میں دی گئیں سزائیں معطل کر دی ہیں۔ ٹی ایل پی ہنگامہ آرائی کیس میں عدالت نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزموں کی ضمانت منظور کر لی اور ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت جاری کی۔
واضح رہے کہ 2018 میں علامہ خادم حسین رضوی کی گرفتاری کے موقع پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے الزام میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 86 لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی، ان افراد کو مجموعی طور پر 4738 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت کی جانب سے ملزمان پر ایک کروڑ 30 لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا اور ان کی تمام جائیداد کو ضبط کرنے کا حکم بھی جاری کیا گیا تھا۔
تمام ملزمان کو گرفتار کر کے تین بسوں میں ڈال کر پولیس کی سخت نگرانی میں اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا۔ تاہم اب لاہور ہائیکورٹ نے 25 لوگوں کی ضمانت منظور کرتے ہوئے سزائیں معطل کر دی ہیں۔