تفصیلات کے مطابق معروف اداکار عمر شریف کی بیٹی حرا شریف کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اللہ مرحومہ کے درجات بلند فرمائے اور گھر والوں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مرگ ناگہاں میں پنجاب حکومت برابر کی شریک ہے، ڈاکٹر ممتاز جیسے قاتلوں کی پشت پناہی ناجانے اور کتنی زندگیاں لے گی۔ ہزاروں کی تعداد میں گردے کے مریضوں میں ماہانہ اضافہ ہو رہا ہے اور پنجاب حکومت PKLI جیسا گردے اور جگر کا ہسپتال بند کیے بیٹھی ہے۔ ملک میں غیر قانونی طریقے سے گردے کی پیوندکاری کی روک تھام کیلئے ہماری حکومت 2017 میں PHOTA کا قیام عمل میں لائی۔ مگر یہ اتھارٹی بھی اسی سازش کا حصہ بنتی نظر آ رہی ہے جس نے جنوبی ایشیا کے سب سے بڑے گردے اور جگر کے ہسپتال PKLI کو کھا لیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ نیازی حکومت ان اداروں کو تباہ کر رہی ہے جو غریب عوام کو سُکھ پہنچانے کیلئے بنائے گئے تھے۔ ہسپتالوں میں ادویات کی قلت، طبی ٹیسٹوں کی مشینیں خراب، سرجیکل آلات کی قیمتوں میں چار گنا اضافہ ہوچکا ہے۔ سیاسی نفرت و انتقام کی انتہا عوام کو کھا رہی ہے۔ اگر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بنائے ہسپتالوں اور فلاحی منصوبوں سے اختلاف ہے تو ان کے نام بدل لیں، تختیاں بدل لیں، مگر عوام پر سہولیات بند مت کریں۔
یاد رہے کہ اداکار عمر شریف کی بیٹی حرا شریف مبینہ طور پر ڈاکٹروں کی غفلت کے بھینٹ چڑھ کر جان کی بازی ہار گئی تھیں۔ عمر شریف کے بیٹے اور حرا شریف کے بھائی جواد عمر نے اس سلسلے میں قانونی کارروائی کے لیے پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی (پی ہوٹا) سے رابطہ بھی کیا ہے۔
حرا عمر کے اہلخانہ نے گردے کی پیوندکاری کے لیے ڈاکٹروں کو 34 لاکھ روپے دیے۔ گردے کی پیوندکاری کے سلسلے میں 34 سالہ حرا 3 ہفتے تک آزاد کشمیر کے ایک نجی کلینک میں زیر علاج رہیں مگر ان کی طبیعت نہ سنبھلی اور آخرکار 5 روز قبل انہیں لاہور کے ایک پرائیویٹ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
حرا کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ آزاد کشمیر میں پیوندکاری کرانے کے بعد حرا کی طبیعت سنبھلنے کی بجائے مزید بگڑ گئی لہٰذا اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں۔