ڈان اخبار کی خبر کے مطابق یہ فیصلہ وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیا گیا جس میں مختلف اداروں کو تقریبا 85 کروڑ روپے کے تکنیکی اضافی گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی۔
کمیٹی نے گھی کی قیمت 170 روپے فی کلو سے بڑھا کر 200 روپے فی کلو کردی جبکہ وزارت صنعت کی جانب سے تجویز 220 روپے فی کلو کی موصول ہوئی تھی
تاہم وزارت صنعت و پیداوار اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کے گندم کے آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے کے مطالبے کو عید الفطر تک کے لیے روک دیا۔
وزارت صنعت و پیداوار نے چینی کی قیمت میں موجودہ قیمت 68 روپے سے 10 فیصد، 75 روپے فی کلو تک اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ مطالبہ بھی کیا گیا تھا کہ یو ایس سی میں گندم کے آٹے کی قیمت کو پنجاب کے محکمہ خوراک کے نوٹیفائی کیے گئے قیمتوں کے مطابق کیا جانا چاہیے جبکہ چاول اور دالوں کو مارکیٹ کی قیمت سے 15 سے 20 روپے کم رکھنا چاہیے۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکریٹری برائے صنعت و پیداوار نے 'بین الاقوامی اجناس کی قیمتوں میں مسلسل اتار چڑھاؤ کے پیش نظر گندم کے آٹے، چینی اور گھی کی قیمتوں کو معقول بنانے کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں'۔