وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا کہ عمران خان کے نگران حکومت پر جے آئی ٹی رپورٹ سے متعلق الزامات لغو اور بے بنیاد ہیں۔کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت کی تشکیل کردہ جے آئی ٹی ہی اس کیس کی تفتیش کرے گی۔ ایک ہی واقعہ پر دو الگ الگ جے آئی ٹیز تشکیل دینے کا کوئی جواز نہیں۔ گزشتہ دور میں عمران خان حملہ کیس کے حوالے سے تشکیل دی گئی جے آئی ٹی ختم کرنے کا فیصلہ ہوچکا ہے۔ سابق حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی نے ابھی تک تفتیش کا کوئی ریکارڈ محکمہ داخلہ یا آئی جی پنجاب کو جمع نہیں کروایا۔
وزیر اطلاعات نے تحقیقات میں مداخلت کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت نے وزیر آباد حملہ کیس کی جے آئی ٹی تحقیقات میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی۔ عمران خان کی جانب سے جے آئی ٹی رپورٹ کے اوراق غائب کرنے کا الزام ہمیشہ کی طرح بے بنیاد ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین محض سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے ایک قانونی عمل کو متنازعہ بنا رہے ہیں۔ عمران خان کو جھوٹ اور بہتان کی دکان بند کرکے سنجیدہ رویہ اپنانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماوں نے حساس معاملات پر الزام تراشیوں سے پاکستانی سیاست کو آلودہ کیا ہے۔ موجودہ نگران حکومت آئین اور قانون کی پاسداری پر یقین رکھتی ہے۔حکومت عمران خان کی جیل بھروتحریک کی خواہش کا احترام کرتی ہے۔ عمران خان گرفتاریوں کے لئے لوگوں کی تعداد اورمقام سے آگاہ کریں تاکہ پرامن طریقے سے یہ کام کیا جا سکے۔