190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بانی تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم کی کارروائی تیسری بار مؤخر ہو گئی۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج نے آج اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کرنا تھی۔ تاہم عدالت کے نئے تعینات جج ناصر جاوید رانا نے تاحال چارج نہیں لیا جس کی وجہ سے ریفرنس میں سماعت بغیر کسی کارروائی کے 23 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعتوں پر جج محمد بشیر کی عدم دستیابی کے باعث سماعت بغیر کارروائی ملتوی ہو گئی تھی۔جج محمد بشیر کی ریٹائرمنٹ تک رخصت کے باعث گزشتہ روز ناصر جاوید رانا کو احتساب عدالت کا جج تعینات کیا گیا تھا۔
گزشتہ سال یکم دسمبر کو قومی احتساب بیورو ( نیب) نے 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان، بشریٰ بی بی اور فرح گوگی سمیت دیگرملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
نیب راولپنڈی کی جانب سے دائر ریفرنس میں کل 8 ملزمان کے نام دیے گئے ہیں۔ جن میں چیئرمین پی ٹی آئی کے علاوہ بشری بی بی، فرح گوگی، بیرسٹر ضیا مصطفی، ذوالفقارعلی (ذلفی) بخاری اور شہزاد اکبر سمیت دیگر شامل ہیں۔
یہ کیس بنیادی طور پر برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے واپس بھیجی گئی رقم کے غیرقانونی تصفیہ اور القادر یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے زمین کے غیر قانونی حصول سے متعلق ہے۔
نیب کی جانب سے دائر 190 ملین پاونڈز کرپشن ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شہزاد اکبر پر ملی بھگت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ریفرنس کے مطابق اس وقت کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے 2 دسمبر 2019 کو گمراہ کن نوٹ تیار کیا۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ کو ریاست پاکستان کا اکاؤنٹ ظاہر کیا گیا اور چیئرمین پی ٹی آئی پورے منصوبے سے واقف تھے۔
ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے شریک ملزم سے 458 کنال زمین لے رکھی تھی۔ جب زمین دی گئی القادر ٹرسٹ کا کوئی وجود نہیں تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو فائدہ دے کر شریک ملزم کو 190 میں سے 171ملین پاؤنڈ کے اکیلے بینفشری بن گئے۔
نیب نے اپنے ریفرنس میں مزید کہا کہ ریکارڈ سے ثابت ہوا شریک ملزم کی 2019 میں خریدی زمین ذلفی بخاری کو منتقل ہوئی۔ نیب نے ریفرنس میں ملزمان کا ٹرائل کرکے سزا دینے کی استدعا کی ہے۔
علاوہ ازیں نیب نے ریفرنس کے ساتھ چیئرمین پی ٹی آئی اور مرزا شہزاد اکبر کے وارنٹ گرفتاری بھی منسلک کیے ہیں۔ علاوہ ازیں ضیا مصطفیٰ ، فرح گوگی اور ذلفی بخاری کے وارنٹ گرفتاری بھی ریفرنس کا حصہ ہیں۔