یاد رہے کہ ملک بھر میں آٹے کے بحران نے روز بہ روز بڑھتی مہنگائی سے پریشان عوام کو ایک نئی پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، سندھ اور کے پی میں آٹا نایاب ہو گیا۔
کراچی، حیدرآباد، لاہور اور راولپنڈی سمیت مختلف شہروں میں آٹے کی قیمت 70 روپے تک جا پہنچی، حکومتی دعوے اور اقدامات بے سود ثابت ہو گئے، آٹا بحران کے بعد نان بائی ایسوسی ایشن نے بھی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دے دیا۔ پشاور میں نان بائیوں نے آج ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے، ان کا مطالبہ ہے کہ روٹی کی قیمت پندرہ روپے کی جائے۔
یہ رپورٹ بھی منظر عام پر آچکی ہے کہ بہت سی فلور ملیں سرکاری کوٹہ اوپن مارکیٹ میں فروخت کر رہی ہیں جو افغانستان اسمگل ہو جاتا ہے۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے دو دن کے بعد یہ نوید سنائی ہے کہ حکومت نے آٹے کی قیمتیں معمول پر لانے کیلئے سرکاری کوٹہ فروخت کرنے والی ملوں اور فرائض سے غفلت برتنے والے افسران کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے جو خوش آئند بات ہے، تاہم ضروری ہے کہ تمام پہلوئوں کا جائزہ لے کر معاملے کا مستقل حل نکالاجائے۔