اس حوالے سے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔استعفے منظوری کے بعد مزید کارروائی کے لیےالیکشن کمیشن کو بھجوا دیے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پی ٹی آئی کے جن اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے گئے ہیں ان میں جنید اکبر، عثمان ترکئی، مجاہد علی، ارباب عامر ایوب، عندلیب عباس، ملیکہ بخاری, حیدر علی خان، سلیم رحمان، صاحبزادہ صبغت اللہ، محبوب شاہ، محمد بشیر، شیر علی ارباب، شاہد احمد، گل داد خان، ساجد خان، محمد اقبال خان، حیدر علی خان، سلیم رحمان، صاحبزادہ صبغت اللہ کے استعفے منظور کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ محبوب شاہ، شیر اکبر خان، علی خان جدون، عامر محمود کیانی، فیض الحسن، شوکت علی، عمر اسلم خان، امجد علی خان، خرم شہزاد، فیض اللہ، ملک کرامت کھوکھر، سید فخر امام، ظہور حسین قریشی، ابراہیم خان، طاہر اقبال، اورنگزیب خان، مخدوم خسرو بختیار، عبدالمجید خان، اسما قدیر، منورہ بی بی کے استعفےبھی منظور کیے گئے ہیں۔
اب تک مجموعی طور پاکستان تحریک انصاف کے 79 اور شیخ رشید کا ایک استعفیٰ ملا کر 80 اراکین کے استعفے منظور ہو چکے ہیں۔
اس سے قبل 17 جنوری کو بھی 35 اراکین قومی اسمبلی کے استعفےمنظور کئے گئےتھے۔ جن ارکان کے استعفی منظور کیے گیے ہیں ان میں مراد سعید، عمر ایوب، اسد قیصر، پرویز خٹک، عمران خٹک، شہریار آفریدی اور دیگر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی نے ایوان کی رکنیت سے استعفی دیا تھا تاہم اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کچھ استعفی منظورکر لئے تھے۔ بقیہ استعفی منظور نہیں کیے اور ہدایت دی تھی کہ منظوری کے لیے انہیں فرداً فرداً پیش ہوں تاہم تحریک انصاف نے پہلے تو انفرادی طور پر ارکان کی پیشی سے انکار کر دیا تھا۔