بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک شخص نے تمام رسم و رواج کے ساتھ شادی تو کی لیکن کسی لڑکی سے نہیں بلکہ لکڑی کے مجسمے سے کی۔ اس نوجوان کی شادی کی تقریب کا انعقاد بالکل عام شادیوں کی ہی طرح کیا گیا، جہاں ڈھول اور گانا بجانا بھی کیا گیا جب کہ پھیروں کے لیے منڈپ بھی سجایا گیا۔
اتر پردیش میں لڑکے نے لکڑی کے مجسمے سے شادی کرتے ہوئے ہندو رسم و رواج کے مطابق پھیرے لیے اور تمام تر رسم و رواج بھی ادا کیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق لکڑی کے مجسمے سے شادی کرنے والے نوجوان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایسا اپنے والد کی خواہش پر کیا۔
دولہے کے والد جن کی عمر 90 برس کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ میرے کل 9 بیٹے ہیں جن میں 8 بیٹوں کی شادیاں ہو چکی ہیں جب کہ یہ میرا نواں بیٹا ہے۔
نوجوان کے 90 سالہ والد نے بتایا کہ میرا بیٹا کماتا نہیں ہے اور نہ ہی اس کے پاس دماغ ہے، یہی وجہ ہے کہ میں نے اس کی شادی ایک لڑکی سے کرنے کے بجائے لکڑی کے مجسمے سے کر دی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اپنی زندگی میں تمام بیٹوں کو شادی شدہ اور خوش دیکھنا چاہتا تھا، تبھی میں نے اس کی شادی ایک لکڑی کے مجسمے سے کرا دی۔