اس حوالے سے جاری اسلامی نظریاتی کونسل کے ایک اعلامیے میں کہا گیا کہ ملک کے صاحب حیثیت اور استطاعت رکھنے والے افراد رمضان المبارک کا انتظار کیے بغیر کرونا وائرس سے معاشی طور پر متاثر ہونے والے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں اور دیگر حاجت مندوں کو زکوٰۃ و صدقات ادا کریں تاکہ ان کی معاشی ضروریات کی تکمیل میں آسانی ہو۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ شرعی طور پر سال مکمل ہونے سے قبل زکوٰۃ ادا کی جاسکتی ہے جبکہ موجودہ بحران میں تو یہ ایک افضل عمل ہے۔ ساتھ ہی اسلامی نظریاتی کونسل کے شعبہ تحقیق نے تجویز دی کہ مختلف صاحب حیثیت افراد گروپ بنا کر فنڈ قائم کریں تاکہ حاجت مندوں کی دیرپا مدد ہو سکے۔
خیال رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے معاشی طور پر کافی اثرات نظر آ رہے ہیں اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والا طبقہ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔ اگرچہ وفاق کی جانب سے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان تو نہیں کیا گیا تاہم صوبائی حکومتوں کی جانب سے اپنے صوبوں کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔