جسٹس اسجد جاوید گھرال 22 مارچ کو بابراعظم کی درخواست پر سماعت کریں گے۔ قومی ٹیم کے کپتان کی لاہور ہائیکورٹ میں دی گئی درخواست میں ایس ایچ او سائبر کرائم سرکل اور حامیزہ مختار کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بابر اعظم نے کرکٹ کے ذریعے ملک کا نام دنیا میں روشن کیا، حامیزہ مختار درخواست گزار کو مسلسل ہراساں اور بلیک میل کررہی ہے۔
درخواست گزار نےمزید لکھا کہ حامیزہ مختار اس بلیک میلنگ کے ذریعے مجھ سے خطیر رقم اینٹھنا چاہتی ہے۔
بابراعظم نے اپنی درخواست میں یہ بھی لکھا کہ خاتون مسلسل مختلف فورمز پر درخواست گزار کے خلاف درخواستیں دے رہی ہے۔
قومی ٹیم کے کپتان نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا کہ خاتون کی ایسی نوعیت کی درخواست پر سیشن کورٹ نے کارروائی کا حکم دیا ہے۔
درخواست گزار نے اپنی درخواست میں استدعا کی کہ لاہور ہائی کورٹ ایف آئی اے میں مقدمے کے اندراج کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔