جرمن خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ڈارک ویب ورلڈ وائڈ ویب کا ایک ایسا حصہ ہے جس تک پہنچنے کے لیے خصوصی سافٹ ویئر کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈارک ویب جرائم کی وہ دنیا ہے، جہاں قانون کے ادارے بھی نہیں پہنچ پاتے۔ کیونکہ انٹرنیٹ کے اس گھناؤنے کاروبار سے ہوشربا پیسہ اور کمائی منسلک ہے۔
اسلحہ کی فروخت، منشیات کے کاروبار کے علاوہ خواتین، مردوں اور بچوں کے ساتھ جنسی جرائم کی ویڈیوز یہاں اپ لوڈ کی جاتی ہیں۔
دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس کاروبار سے دنیا کی بہت طاقتور ہستیاں بھی جڑی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ڈارک ویب ایک بہت بڑی غیر قانونی مارکیٹ کی طرح ہے۔ استحصال کی ویڈیوز کی خرید و فروخت اور نمائش جیسی سرگرمیاں ڈارک ویب کے وجود کی ضامن ہوتی ہیں۔ عام افراد گوگل پر ان پوشیدہ سرگرمیوں کو سرچ نہیں کر سکتے۔ صرف وہی افراد ان ویب سائٹس تک پہنچ سکتے ہیں جن کا تعلق انٹرنیٹ جرائم کی اس دنیا سے ہو یا پھر وہ اس کمیونٹی کا حصہ ہوں۔
یہ ویب سائٹس فائر والز کے پیچھے چھپی ہوتی ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق عام لوگوں کی رسائی صرف 16 فیصد ویب سائٹس تک ہے جبکہ باقی تمام ڈارک ویب پر مشتمل ہیں۔ اگر آپ ڈارک ویب کی سائٹ کھول بھی لیں تو آپ یہ پتہ نہیں چلا سکتے کہ اس کو کون چلا رہا ہے یا اس کے پیچھے کون سا مافیا کام کر رہا ہے۔
ڈارک ویب انٹرنیٹ کی دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والی کیٹیگری ہے۔