مگر پوٹھوہاری ، ہندکو اور سرائیکی اب لسانی اور جعفرافیائی اکائی کے طور پر ناقابل تردید حقیقت کے طور پر موجود ہیں ۔
پوٹھوہاری زبان اور تحریک صوبہ پوٹھوہار کے حوالے سے کچھ سرائیکی دوستوں نے سوال کیے کہ کیا تحریک صوبہ پوٹھوہار کی قیادت بھی پوٹھوہاری زبان کو پنجابی کا لہجہ ہی سمجھتی ہے یا کہ ایک مکمل زبان خیال کرتی ہے۔اسی نوعیت کے سوال اکثر پوچھے جاتے ہیں۔ بطور جنرل سیکرٹری اور تحریک صوبہ پوٹھوہار کے نظریاتی اساس کے بانی ہونے کے ناتے پوچھے گئے سوالات کا جواب دینا اور وضاحت کرنا فرض ہے۔
لہذا گزارشات پیش خدمت ہیں کہ تحریک صوبہ پوٹھوہار کی نظریاتی اور سیاسی اساس پوٹھوہاری زبان کی بجائے خطہ پوٹھوہار کی ثقافت پر رکھی گئی ہے۔ پوٹھوہاری زبان کی ادبی ترویج و فروغ ہمارا نصب العین ہے۔
تحریک صوبہ پوٹھوہار کا بنیادی سیاسی فلسفہ پوٹھوہاری ثقافت اور تہذیب و تمدن ہے۔ پوٹھوہاری ثقافت ہی تحریک صوبہ پوٹھوہار کی سیاست ہے۔ تحریک صوبہ پوٹھوہار اپنی نوعیت کی واحد کلچرل موومنٹ ہے۔ جو ہر قسم کے تعصب سے بالاتر امن،سلامتی ، محبت اورثقافت پر یقین رکھتی ہے۔ پنجابی پوٹھوہاری کی ماں ہندکو اور سرائیکی بہنیں ہیں اور ذیلی لہجے اولاد یں ہیں۔ ہمیں سب سے پیار ہے۔ ہم سب کے حقوق کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
صوبہ پوٹھوہار کی مانگ لسانی ہے اور نہ انتظامی بنیادوں پرہے بلکہ بطور اکائی صوبے کا مطالبہ ہے۔خطہ پوٹھوہار اپنی ہیت ،ترتیب ،جغرافیہ اور رسم وراوج میں اک الگ اکائی کے تمام تر تقاضے پورے کرتا ہے۔
خطہ پوٹھوہار اپنی اصل میں ایک صوبائی اکائی ہے۔ اس لئے تحریک صوبہ پوٹھوہار انتظامی صوبہ کی بجائے وفاق کی صوبائی اکائی کے طور صوبہ کی مانگ کررہی ہے۔
پوٹھوہاری ایک لسانی جغرافیائی اکائی ہےجوکہ مسلمہ حقیقت ہے۔ خطہ کی پہچان پوٹھوہاری زبان کی بجائے جغرافیائی حیثیت ہے۔ راولپنڈی ڈویژن کے چار اضلاع ضلع راولپنڈی ،اٹک ،جہلم اور چکوال جغرافیائی طورپر خطہ پوٹھوہار کا احاطہ کرتے ہیں اور یہی علاقے مجوزہ صوبہ پوٹھوہار ہیں۔
تحریک صوبہ پوٹھوہار مذکورہ اضلاع میں بسنے والے تمام ایسے شہریوں جن کے پاس ان اضلاع کے سکونتی سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ ہیں کو یکساں اور مساوی طور پر خطہ پوٹھوہارکے شہری تصور کرتی ہے۔ خطہ پوٹھوہار میں بسنے والی تمام شناخت کی حامل مذہبی، لسانی اور جغرافیائی قومیتوں کواحترام اور محبت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ سب کی عزت و آبرو اور حقوق یکساں ہیں ۔ تمام شہریوں کےلئے مساوات ،آزادی اورانسانی حقوق مقدم ہیں۔
پاکستان کی تمام اکائیوں ،قومیتوں،سیاسی تحاریک سے مساوات ،آزادی اور انسانی حقوق کے رویے کی توقع کرتے ہیں۔نفرتیں،کدورتیں،تفرقہ ،عدم مساوات ، ظلم و جبر،انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں تو بہت ہیں ۔اب ہمیں امن ،بھائی چارہ ،ہم آہنگی،یکجہتی،مساوات ،آزادیوں کی ضرورت ہےتاکہ ہم بدحالی،غربت ،مہنگائی اور بدامنی سے نکل کر خوشحالی ،ترقی اوربہتر معیار زندگی کی جانب بڑھ سکیں۔
خوشحالی و ترقی کا خواب تب ہی شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے کہ ہم اتحاد ،تنظیم ،یقین ،یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ ہمیں مل کر بیٹھنا پڑے گا۔ اجتماعی جدوجہد کرنے پڑے گی۔ تحریک صوبہ پوٹھوہار سب کو ساتھ بیٹھانے کی کوشش پہلے بھی کرتی رہی ہے اور اب کی کررہی ہے کہ تمام اکائیاں اپنے حقوق کے لئے مل کر جدوجہد کریں ۔ نفرتوں کی آگ جلانے سے صرف دوسروں کے گھر خاکستر نہیں ہوں گے۔